زوال

زوال

محمد آصف عزیز

مجھے کتنا عرصہ ہوا یہاں رحمت پور میں، یہی کوئی پندرہ دن، تب سے میں اس بھکارن کو جانتا ہوں. روز ملتی ہے. چوک پہ، چوراہے پہ ،کبھی چائے کی دکان پہ آکر کھڑی ہو جاتی ہے چائے والا اسے دیکھ کر جھڑک کے کہتا ہے "پیسہ ہے پیسہ”
وہ لاغر جھریاں پڑی ہاتھوں کی انگلیوں سے میری جانب اشارہ کرتی ہے، اور جب تک میں اسے چائے نہ پلاؤں وہاں سے سرکتی نہیں.
اس دن سردی اپنے پورے شباب پہ تھی، دانت سے دانت بج رہے تھے، میں بستر سے اٹھا، کمبل اور کنٹوپ چڑھایا اور باہر نکلا ، مجھے سگریٹ کی طلب تھی. 
باہر کہرے کی گرفت مضبوط تھی،دور سے کوئی چیز صاف دکھائی نہیں دے رہی تھی . میں کمبل کے اندر بھی کانپ رہا تھا ، دکان ابھی بند تھی، میں نے جیب سے موبائل نکالا اور ٹائم دیکھا، چھ بج کر پندرہ منٹ ہونے کو تھا. عموما دکان اس وقت کھل جاتی ہے لیکن شاید آج جاڑے کی وجہ سے بند تھی. میں چبوترے کی طرف بڑھا. سوچا تھوڑی دیر انتظار کر لوں.یکایک میری نگاہ کہرے کو چھیدتے ہوئے ایک سائے سے ٹکرائی، میں ذرا قریب گیا، وہ بھکارن تھی. سمٹی، بالکل گھٹری نما، اپنی بوسیدہ ساڑی سے پوری طرح اپنے وجود کو لپیٹے چبوترے پہ پڑی کانپ رہی تھی. 
میرے ہاتھ پاؤں شل ہو گئے. مجھے یوں لگ رہا تھا جیسے میں برف کے سمندر میں کھستا چلا جا رہا ہوں. اچانک دکان دار نے مجھے پیچھے سے ہلایا. میں اس کی طرف مڑا. دکان کھل چکی تھی. اس کےہاتھ میں جھاڑو تھی. وہ چبوترہ صاف کرنے کو بڑھا، اس نے جھاڑو سے اس بھکارن کو دھکیلا اور بڑی گھینونی آواز میں غرایا "او بڑھیا، تمہیں اور کوئی جگہ نہیں ملتا، مرنا ہے تو کہیں اور جا کے مر، چل بھاگ یہاں سے.

وہ ایک بیمار کتیا کی طرح اٹھی،اپنے متعلقات سمیٹ کر ایک بھر پور نظر مجھ پہ ڈالی اور وہاں سے نکل گئی…
” صاحب آپ کو سگریٹ چاہیے ” ابھی دیتا ہوں،
میری آواز گلے میں اٹک رہی تھی بمشکل بولا –
"نہیں نہیں، مجھے مکھیا جی سے ملنا ہے،کون ہے اس گاؤں کا مکھیا”
دکان دار کے ہونٹوں پر ایک معنی خیز مسکراہٹ تھی، اس نے کہا ” آپ کو معلوم نہیں؟ یہ جو بڑھیا یہاں پڑی تھی،
اس کا لڑکا. مہندر بابو اس گاؤں کا مکھیا ہے….

صاحب افسانچہ کے بارے میں :

نام : محمد آصف عزیز
تعلیم: ایم، اے – بی ایڈ- نیٹ، جے آرایف- پی ایچ ڈی جاری
پتا: بادم، ہزاری باغ جھارکھنڈ
پیشہ : اسسٹنٹ ٹیچر پلس ٹو ہائی اسکول وشنو گڑھ ہزاری

موبائل 9608356173

شیئر کیجیے

One thought on “زوال

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے