اتردیناج پور میں پہلی تاریخی طرحی نشست  کا انعقاد

اتردیناج پور میں پہلی تاریخی طرحی نشست کا انعقاد



اسلام پور کے گنجریا بازار میں 24 جنوری 2021بروز اتوار 2 بجے دن شاعر اسلام ماسٹر شفیع مرحوم کے مکان پر بزم شعرائے سیمانچل اتردیناج پور کے زیر اہتمام اتردیناج پور کی تاریخ کی ”پہلی طرحی نشست“ کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا. اس طرحی نشست کی صدارت  شہباز مظلوم پردیسی اور نظامت  نثار دیناج پوری نے فرمائی جب کہ نگرانی حافظ فیاض نقشبندی بانی تحریک اصلاح امت اسلام پور نے فرماٸی ۔اس موقع پر موجود رہے خصوصی سامعین میں حضرت مولانا مودود مصباحی ، ماسٹر محبوب احمد، ماسٹر عبدالصمد پرنسپل وجدان نیشنل اسکول، مولانا مظفر حسین شمسی ،قاری ارشاد عالم معطر، ماسٹر معراج عالم شامل ہیں. 
اس تاریخی طرحی نشست کے کنوینرمحسن نواز محسن دیناج پوری نے تمام مہمانوں کا استقبال کیا. اور شعراٸے کرام کی ہمت افزاٸی کے لٸے ان کی خدمت میں ایک توصیف نامہ، سنی جنتری2021، ایک فاٸل، اور دوکتابیں پیش کیں۔ .چنندہ مہمانان گرامی نے اپنے تاثرات و خیالات بھی پیش کیے. شہزادہ ماسٹر شفیع صاحب مولانا مودود مصباحی نے اپنی مسرت و خوشی کا اظہار کرتے ہوٸے فرمایا کہ مجھے بہت خوشی ہورہی ہے کہ اس ماہانہ طرحی نشست کا آغاز ہمارے یہاں سے ہورہا ہے. میرے والد ماسٹر شفیع مرحوم شاعر تھے. سچے خادم اردو تھے. ان کی ادبی دینی خدمات کافی وسیع ہیں اور آپ تمام کا یہ مستحسن قدم میرے والد کے ادبی مشن کا ایک اہم حصہ ہے. یقینا مشاعرہ کرانا آسان ہے مگر طرحی مشاعرہ کافی مشکل کام ہے. میں محسن دیناج پوری کی ہمت و جذبات کی قدر کرتا ہوں اور دلی داد پیش کرتا ہوں اور شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ماسٹر محبوب احمد صاحب نے بھی اظہار خیال کرتے ہوٸے فرمایا ” میں حیران ہوں آپ تمام شعرا سے مل کر. ہمیں پتہ ہی نہیں ہمارے علاقے میں اتنے اچھے اچھے شعرا موجود ہیں. اس شاندار طرحی نشست میں شامل شعراٸے کرام کے طرحی کلاموں کو سن کر بڑی مسرت ہوئی. آپ سب کے پاس بحور اوزان، خوبصورت مضامين، بہترین اسلوب، جدید لب و لہجہ، عمدہ تخیلات، اردو الفاظ کو پرکھنے کا ہنر، موجود ہے. ہم امید کرسکتے ہیں کہ اس طرح کی ماہانہ طرحی نشست سے اس علاقہ اتردیناج پور و سیمانچل میں مزید اردو شعر و ادب کو فروغ ملے گا اور شعر و ادب کا ماحول سازگار ہوگا اور آٸندہ جب جہاں میری ضرورت پڑے گی آپ لوگ مجھے یاد کریں، میں آپ تمام احباب کے ساتھ ہوں، ہر ممکن تعاون کرنے کی کوشش کروں گا۔ اس پہلی طرحی نشست کے انتظامات میں قاری فیاض نقشبندی کا اہم رول رہا. انہوں نے تمام مہمانان کے شکریہ کے ساتھ نشست کے اختتام کا اعلان کیا ۔

اس پہلی طرحی نشست کے لٸے دیٸے گٸے دو مصارع طرح
”سبھی کو رزق تو پروردگار دیتا ہے“
”بھارت کو دشمنوں سے بچاٸیں گے تاحیات“
پر شعرا کی جانب سے پیش کٸے گئے طرحی کلام کے چند نمونے ملاحظہ کریں ۔

حمدیہ اشعار

وہی خدا ہے جو کرتا ہے زندہ مردوں کو
وہی خدا ہے جو زندوں کو مار دیتا ہے
وہی خدا ہے جو دیتا ہے مہر کو گرمی
وہی خدا ہے جو مہ کو نکھار دیتا ہے

  ذاکر نوری فنإ القادری، حیدرآباد

عدو کے دل میں وہ دہشت اتار دیتا ہے
علی کے ہاتھ میں جب ذوالفقار دیتا ہے
پرندہ ہو کہ وہ حیوان ہو کہ انساں ہو
"سبھی کو رزق تو پروردگار دیتا ہے”

نثار دیناج پوری (ناظم مشاعرہ)

کھلا کے کھانا جتانا نہیں کبھی احساں
”سبھی کو رزق تو پروردگار دیتا ہے“
بہار خلد بریں منتظر اسی کا ہے
خدا کی راہ میں دولت جو وار دیتا ہے

محسن نواز محسن دیناج پوری (کنوینر مشاعرہ)

وہ تیری چاہ میں خود کو ہی مار دیتا ہے
تو اپنی چاہ کا جس کو خمار دیتا ہے
غم و الم سے پریشان جب بھی ہوتا ہوں
ترا خیال ہی دل کو قرار دیتا ہے
نور سعید مرکزی گجرات

نہ کر غرور اگر اختیار دیتا ہے
وہ آزمانے کو بھی اقتدار دیتا ہے
ہے اس کو فکر کہ جس نے ہمیں کیا پیدا
"سبھی کو رزق تو پروردگار دیتا ہے ”

 ممتاز منور پونے ،مہاراشٹر

*(غزلیہ اشعار)*

ہم ہیں وطن پرست ہمارا یہ عزم ہے
”بھارت کو دشمنوں سے بچائیں گے تا حیات“
کوئی ہمیں تو چھوڑ دے ساقی کے گھر تلک
ہم زندگی کا لطف اٹھائیں گے تاحیات

شہباز مظلوم پردیسی اسلام پور (صدرمشاعرہ)

چاہے زبان کھینچ لو، آنکھیں نکال لو
ہم جو ہیں اس سے باز نہ آئیں گے تا حیات
ہم ایک دوسرے کے لئے ہیں بنے نثاؔر
نظروں میں تیسرے کو نہ لائیں گے تاحیات

نثار دیناج پوری ۔گوال پوکھر

پرکھوں کی اپنے پاس امانت ہے دوستو
”بھارت کو دشمنوں سے بچاٸیں گے تاحیات“
تلوار و تیر سے نہیں کوٸی غرض ہمیں
شاعر ہیں ہم قلم ہی اٹھاٸیں گے تاحیات

محسن نواز محسن دیناج پوری اسلام پور

تہذیب ہے وطن کی بچائیں گے تاحیات
عشق و وفا کا جام پلائیں گے تاحیات
بن کر حمید جنگ میں اے دوستو سنو !
بھارت کو دشمنوں سے بچائیں گے تاحیات

مجاہد الاسلام قادری، اسلام پور

پھوٹے گی روشنی کی کرن اک نہ ایک دن
ظلمت میں ہم چراغ جلائیں گے تاحیات
پرواز کا شعور نہیں ہے جنہیں وہ لوگ
الزام بادلوں پہ لگائیں گے تاحیات

نجم السحر ثاقب کشن گنج

جینے کے واسطے جو وطن کے اصول ہیں
خودبھی چلیں گےان پہ، چلائیں گےتاحیات
نیر ہیں ہم سپوت، یہ بھارت ہے اپنی ماں
اپنی وفا ہم اس پہ لٹائیں گے تا حیات

ممتازنیر ٹھاکرگنج، کشن گنج،

پرچم کو اپنے دیش کا لہراکے سر بُلند
جمہوریت کا جشن منائیں گے تا حیات
پُرکھوں کی طرح جان کی بازی لگا کےہم
”بھارت کودُشمنوں سےبچائیں گےتاحیات“

سبطین پروانہ کٹیہاری۔۔ کٹیہار بہار ٠

کرسی سے قاتلوں کو اٹھائیں گے تا حیات
پھر جان و دل سے جشن منائیں گے تا حیات
ہم اپنا ووٹ ان کو ہی ڈالیں گے اے جمیلؔ
جو ‌ظالموں کو مار بھگا ئیں گے تا حیات

نور جمیلؔ اسلام پوری_اسلام پور

بڑھ کر نہیں ہے علم سے کوئی بھی مال و زر
دنیا کو یہ سبق بھی سکھائیں گے تا حیات
اعلان ہے یہ سارے مُحِبَّان ملک کا
” بھارت کو دشمنوں سے بچائیں گے تا حیات” 

فیـــروز رضــا ســـعیدی کــشن گنج

سونے کی چڑیا جس کو کہا جاتا تھا کبھی
اس کا فسانہ سب کو سنائیں گے تاحیات
مت بانٹ ہم کو مذہب و ملت کے نام پر
ہم مل کےسارا دیش چلائیں گے تاحیات

مدبر عالم نور جامعی ڈیمٹھی اسلام

مرکر بھی ہم رہیں گے اسی خاک دان میں
ہجرت کا اب خیال نہ لائیں گے تاحیات
گاندھی،سبھاش،مظہروحسرت کی راہ پر
خود بھی چلیں گے سب کو چلائیں گے تاحیات

آزاد ضمیرانصاری۔ لکھنئو یوپی

پیغام شانتی کا سنا ٸیں گے تا حیات
دل کےچمن میں پھول کھلاٸیں گےتاحیات
دےکرحسیب جان وجگرمال وزربھی ہم
پیارے وطن کی شان بچاٸیں گےتاحیات

محمدحسیب رضوی ، ماٹی کنڈا،اسلام پور،

یہ فرض باوقار أٹھاٸیں گے تا حیات
گلشن کو آندھیوں سےبچاٸیں گے تا حیات
جس موت پر حیات کو ہو ناز دوستو
أس موت کو گلے سے لگا ٸیں گے تا حیات

ایوب عادل۔ ہگلی کولکاتا

نعت و غزل قصیدہ رباعی کے پھولوں سے
ہم کائناتِ اردو سجائیں گے تاحیات
کوئی مٹا سکے گا نہ اردو زبان کو
اردو کو دشمنوں سے بچائیں گے تاحیات

مجسم فانی ثقافی۔۔پورنیہ بہار
…….. 
اعلان

بزم شعراٸے سیمانچل کی دوسری ماہانہ طرحی نشست 21 فروری 2021 بروز اتوار بعد ظہر انقلاب فاٶنڈیش اسلام پور اتردیناج پور کے دفتر میں درج ذیل مصارع طرح کے تحت منعقد ہوگا ۔

مصرع براٸے نعت
”تونے ہی اسے مطلع انوار بنایا“
استاد زمن علامہ حسن رضا خاں

قوافی انوار گل زار حق دار خریدار

افاعیل:مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن

مصرع براٸے غزل
”اک حشر اس زمیں پہ اٹھا دینا چاہٸے“
شاعر:منیر نیازی

قوافی : اٹھا سنا بھگا جلا وفا

افاعیل: مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن

21 فروری 2021 بروز اتوار شعراٸے کرام سے طرحی کلام کے ساتھ شرکت کی پرخلوص گزارش ہے۔۔ جو احباب نہیں آسکتے ہیں وھاٹس ایپ کے ذریعہ شریک ہوسکتے ہیں 918374786880+

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے