غزل

غزل

اصغر شمیم

کوئی روکے نہ راستہ میرا
ساتھ میرے ہے حوصلہ میرا

حادثوں ہی میں پل رہا ہوں میں
” کیا بگاڑے گا حادثہ میرا”

خود کو دیکھا نہیں ہے مدت سے
ہے خفا مجھ سے آئینہ میرا

کوئی آتا نہ کوئی جاتا ہے
کٹ گیا سب سے رابطہ میرا

خود سے خود کو ہی بھول بیٹھا ہوں
کس نے چھینا ہے حافظہ میرا

سچ وہ کہنے مجھے نہیں دیتا
کوئی دشمن ہے باطلہ میرا

کچھ بھی اصغر نہ تھی پریشانی
سال اچھا تھا سابقہ میرا

کچھ شاعر کے بارے میں:
خاندانی نام: اصغر شمیم
قلمی نام: اصغر شمیم
ولدیت : شمیم الدین احمد
تاریخ پیدائش : 1 نومبر 1975
مقام پیدائش : آرہ، بھوجپور، بہار،انڈیا
تعلیم : ایم اے، بی ایڈ، یو جی سی (نیٹ)
پیشہ: درس و تدریس
(حکومت مغربی بنگال)
مشغلہ : شاعری، فکشن
کتابیں: زیر ترتیب
ہند و پاک کے علاوہ دنیا بھر کے مختلف رسائل میں ان کی تخلیقات شائع ہو چکی ہیں.
اجرا، سیپ، ادب لطیف، فنون، تخلیق، روشنائی، آبشار، انہماک، ندائے گل وغیرہ پاکستان کے رسالوں میں
آجکل، ایوان اردو، سب رس، آمد، ثالث، فکرو تحریر، روح ادب، زبان و ادب، انشاء، شاندار، گلبن وغیرہ ہندوستان کے رسالوں میں

مکمل پتہ : -12/3H/1
PATWAR BAGAN LANE
KOLKATA – 700 009

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے