آٹھ چھوٹی سورتوں کے منظوم تراجم

آٹھ چھوٹی سورتوں کے منظوم تراجم

 سورۂ فاتحہ، سورۂ کافرون، سورۂ نصر، سورۂ لہب، سورۂ اخلاص، سورہ فلق، سورہ ناس اور سورۂ تین کے  منظوم ترجمے 

مسعود بیگ تشنہ 

سورہ فاتحہ
(منظوم ترجمہ)
بسم اللہ الرحمن الرحیم

حمد ہے تیری اے ربّ العالمین
تو ہی ہے رحمان، تو ہی ہے رحیم
مالکِ (یومِ جزا، یومِ حساب و) یومِ دین

کرتے تیری ہی عبادت (تیری ہی)
تجھ سے ہی امداد کا پورا یقین

راہ سیدھی اور سچی تو دکھا
جس پہ ہو نیکی کا انعام و صِلا
نہ وہ رہ جس پہ ترا پہنچے غضب
نہ وہ جس پہ دین سے کوئی پِھرا

سورہ کافرون 
(منظوم ترجمہ)
بسم اللہ الرحمن الرحیم

(آپ) کہہ دو (کافروں سے)
کافرو! (نہ ماننے والو)
میں نہیں کرتا عبادت
جس کی تم کرتے عبادت

نہ ہی تم کرتے عبادت
جس کی میں کرتا عبادت

میں نہیں پوجوں گا اس کو
جس کی تم کرتے ہو پوجا

نہ ہی تم پوجوگے اس کو
جس کی میں کرتا عبادت

ہے تمہارا دین تم کو
اور میرا دین مجھ کو

خلاصہ و پیغام :
پس نہیں آپس میں جھگڑا،
زور، نفرت، انتہا!

 سورہ نصر
(منظوم ترجمہ)
بسم اللہ الرحمن الرحیم

جب تجھے آجائے اللہ کی مدد اور فتح بھی
دیکھ لے لوگوں کو آتا جوق در جوق دین میں
تو، تو پھر تسبیح کر تعریف میں اللہ کی
اور اس سے مغفرت کی بارہا کریو دعا
پس کہ توبہ کو وہی بندوں کی کرتا ہے قبول

سورہ لہب
(منظوم ترجمہ)
بسم اللہ الرحمن الرحیم

جو ہاتھ ٹوٹے ابو لہب کے
ہلاک خود سے ہی ہو گیا وہ

نہ مال اس کا ہی کام آیا
نہ کام آئی کمائی اس کی

دہکتی دوزخ میں جائے گا وہ
بہت ہی جلد اور اس کی بیوی
جو لکڑیوں کو ہے ڈھونے والی
جو لکڑیاں روز بینتی ہے

کھجور کی پوست والی
بٹی وہ رسّی
گلے میں جس کے
پڑے گی آخر

 سورہ اخلاص
(منظوم ترجمہ )
بسم اللہ الرحمن الرحیم

وہ ہے، کہہ دیجیے گا ایک اللہ
ہے ذاتِ بے نیازا (ایک اللہ)

نہی کوئی ہوا ہے اس سے پیدا
نہی پیدا ہوا ہے وہ کسی سے

نہ کوئی اس کا ہمسر، کوئی جوڑا
وہ بے جوڑا، وہ تنہا کفو، وہ تنہا اکیلا

سورہ فلق
(منظوم ترجمہ)
بسم اللہ الرحمن الرحیم

کہیے آپ آئے ہیں پناہ میں
(پناہ میں) صبح کے رب کی
و ہر اس چیز کے شر سے
جو پیدا کی ہے اس (رب) نے

اندھیری شب کی تاریکی کے شر سے
جب اس کا سب اندھیرا پھیل جائے

لگا کر گانٹھ وہ جو پھونکتی ہے؛
گرہ پر پھونکنے والی کے شر سے

حسد والے کے شر سے جب حسد ہو
برائی سے حسد والے کے شر سے

 سورہ ناس
(منظوم ترجمہ)
بسم اللہ الرحمن الرحیم

آپ کہیے کہ پناہ میں آئے آپ
لوگوں کے رب کی پناہ میں آئے آپ
لوگوں کے مالک کی، لوگوں کے خدا کی

شر سے اس کے وسوسہ جو ڈالتا
اور پھر ہٹ جاتا پیچھے سے بھلا
چاہے جِن کی ذات ہو، انسان ہو
ڈالتا سینے میں جو سب وسوسہ
(5 اپریل 2022 ،اِندور ،انڈیا) 

التّین (منظوم ترجمہ) 

قسم ہے (یہ) انجیر و زیتون کی
اور (سلسلۂ) کوہِ سینین کی
اور اس شہرِ (اسلام* اور) امن کی
یقیناً اسے بہترین شکل دی
پھر انساں کو نیچوں میں نیچا کیا
مگر لائے ایماں جو نیکی کیے
نہیں ختم ہو اجر اُن کے لیے
تو یومِ جزا کو ہے جھٹلائے کیوں؟
کیا اللہ نہیں احکم الحاکمین؟
*اسلام بمعنی سلامتی
(24 مئی 2020، اِندور ،انڈیا) 
***

مسعود بیگ تشنہ کی گذشتہ تخلیق: مثنوی شعر و ادب

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے