ماں اور باپ کے نام!

ماں اور باپ کے نام!

ادیبہ انور

جھڑیوں زدہ جسم پر
کہرے میں لپٹی
دہلیز کو تکتی آنکھیں
تھک کر سو بھی جائیں تو
ماں کا انتظار نہی سوتا۔
پرانی عمارت جیسی شان لئے
کمزور ہڈیوں والا
مضبوط بدن اولاد کے سہارے کو
ترس بھی جائے تو
نقاہت زدہ باپ کا مان
سینہ تان کر چوکھٹ پر
کھڑا رہتا ہے
باپ کا لہجہ کبھی شکایت نہیں کرتا
***
ادیبہ انور کی گذشتہ نگارش:نام کتاب: زمین اداس ہے (کہانیاں)

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے