اتر پردیش اورسیز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے تحت سالانہ تعلیمی کوئز مقابلہ

اتر پردیش اورسیز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے تحت سالانہ تعلیمی کوئز مقابلہ

ریاض (پریس ریلیز)
اتر پردیش اورسیز ویلفیئر ایسوسی ایشن (UPOWA) کا سالانہ تعلیمی کوئز مقابلہ ریاض سعودیہ عربیہ کے استراحہ دارالنجوم میں منعقد ہوا جس میں نرسری سے بارہویں جماعت کے طلبہ و طالبات کی مجموعی تعداد 75 رہی-
نویں تا بارہویں کلاس (گروپ – A) میں تنظیم کے نائب صدر نعیم الحق کے بیٹے راشد نعیم نے پہلا انعام، عبدالرحمن عبدالکریم نے دوسرا انعام اور محمد دانش عبدالحکیم نے تیسرا انعام حاصل کیا- چوتھی تا آٹھویں کلاس (گروپ – B) میں عبدالرحمن وسیم نے پہلا انعام، ارشد نعیم الحق نے دوسرا انعام اور سابق جنرل سیکریٹری کی بیٹی ضحی اکمل نے تیسرا انعام حاصل کیا- نرسری تا تیسری کلاس (گروپ – C) میں سابق جنرل سیکریٹری حافظ زہیر احمد کی بیٹی جویریہ زہیر نے پہلا انعام، سدرہ نور نے دوسرا انعام اور ابراہیم اسجد خان نے تیسرا انعام حاصل کیا دیگر تمام بچوں کو تشجیعی انعامات اور سرٹیفیکیٹس سے نوازا گیا- اس سیشن کی ذمہ داریوں کو نعیم الحق (نائب صدر)، ابوالمؤثر ندیم (جوائنٹ سیکریٹری) اور مولانا سعید اللہ (فعال ممبر) نے بہ حسن و خوبی نبھایا جب کہ حکم کے فرائض تینوں گروپس میں ڈاکٹر حافظ ظہیر احمد، عبیدالرحمن عبدالحنان، ڈاکٹر عبدالاحد چودھری، مولانا سعید اللہ، مولانا ملک عزیر فلاحی اور مولانا عبدالحکیم مدنی نے بہ حسن و خوبی انجام دیے-
بعد نماز عشا منعقد ہونے والے اسٹیج پروگرام کا آغاز ارشد نعیم الحق کی تلاوت کلام اور علاء الدین اسد بلرام پوری کی پر سوز آواز میں نعت نبی پاک سے ہوا- جب کہ جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عبدالاحد چودھری صاحب کی نظامت اور ان کے منتخب اشعار کو حاضرین نے داد و تحسین سے نوزا اور ان کی نظامت میں پروگرام شان دار طریقے سے اپنے اختتام کو پہنچا- ایسوسی ایشن کے صدر جناب ارشاد احمد خان نے شرکا کا پرتپاک خیر مقدم کیا اور اپنے قیمتی صدارتی کلمات میں تنظیم کے مقاصد پر روشنی ڈالی اور اس کو مزید مضبوط و مستحکم بنانے پر زور دیا- مہمان خصوصی جناب ڈاکٹر حافظ ظہیر احمد کا مختصر تعارف مولانا عبدالرحمن عمری صاحب نے پیش کیا- چیف گیسٹ نے بچوں کی تربیت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کچھ یوں کیا کہ اولاد کی تربیت میں سب سے اہم رول ماں کا ہے اس لیے کہ بچوں کا زیادہ وقت ان ہی کے ساتھ گذر تا ہے. ایک ماں اپنے بچوں کے لیے اسی وقت ممد ومعاون ثابت ہو سکتی ہے جب وہ علم و عمل کا مکمل پیکر ہو اور ماں ہی در حقیقت بچوں کی معلم اول ہے. 
مہمان اعزازی ڈاکٹر رضوان خان نے اس موقع پر مسرت و شادمانی کا اظہار کرتے ہوئے عرض کیا کہ اس طرح کے پروگرامس کا انعقاد ہوتے رہنا چاہیے تاکہ اس کے بہتر ثمرات مرتب ہوں. 
اس موقع پر گفت وشنید میں کمال احمد خان سرپرست اپووا نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اپنوں سے ملنے کی خوشی حاضرین کے چہروں سے جھلک رہی تھی. 
سرزمین ریاض میں موجود اترپردیش کے شمالی پوربی اضلاع گونڈہ، بلرام پور، بستی، سدھارتھ نگر، سنت کبیر نگر ونواحی اضلاع کے لوگوں کی ایک اچھی تعداد اس پروگرام میں موجود رہی جن میں بہ طور خاص وصی اللہ ندوی، عبدالمبین ندوی، حافظ زہیر احمد، محمد اکمل، محمد یعقوب، ڈاکٹر عرفات انیس، ڈاکٹر فاروق اعظم، محمد وسیم انصاری، طفیل احمد خان، عبدالکریم مدنی، عطاء الرحمن مدنی، محفوظ الرحمن، سعود احمد سلفی، ابوالعرفان اثری، زین العابدین فیضی۔۔۔ وغیرھم۔
پروگرام کے اختتام پر اپووا نائب صدر نعیم الحق نے حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے عشائیہ پر مدعو کیا- صدر، تنظیم، اور ذمہ داران کا لوگوں نے بھی رخصت ہوتے وقت شکریہ ادا کیا اور اپنی دعاؤں سے نوازا۔

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے