یوم پیدائش پر بزم تعمیر ادب نے یاد کیا لینن امن انعام یافتہ ترقی پسند شاعر فیض احمد فیض کو

یوم پیدائش پر بزم تعمیر ادب نے یاد کیا لینن امن انعام یافتہ ترقی پسند شاعر فیض احمد فیض کو

بزم تعمیر ادب ذخیرہ کے صدر ارشد ذخیروی کے مکان پر انہی کی صدارت میں فیض احمد فیض کے یوم پیدائش 13 فروری کے موقع پر ایک یادگاری تقریب کا انعقاد ہوا. اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے جھارکھنڈ کے خوش فکر شاعر جناب سید اسرافیل شیرقندوی. بزم کے جنرل سکریٹری اور معروف شاعر امان ذخیروی نے فیض احمد فیض کی حیات و خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ فیض احمد فیض ایک مشہور ترقی پسند شاعر تھے. انھوں نے اپنی شاعری کے ذریعے لوگوں کو بیدار کیا اور اپنے حقوق کی بازیابی کا ہنر پیدا کیا. فیض احمد فیض کی پیدائش 13 فروری 1911ء کو متحدہ ہندستان کے کالا قادر ضلع نارووال پنجاب میں ایک معزز سیالکوٹی گھرانے میں ہوئی. اپ کے والد سلطان احمد خان ایک علم دوست شخص تھے. وہ پیشے سے ایک وکیل تھے اور امارت افغانستان کے امیر عبد الرحمن خان کے چیف سیکریٹری بھی رہے. آپ کی والدہ کا نام فاطمہ تھا. فیض کے گھر سے کچھ دوری پر ایک حویلی میں اکثر شعر و سخن کی محفل سجائی جاتی تھی. فیض کا وہاں جانا ہوتا تھا. انہی محفلوں سے فیض شاعری کی طرف مائل ہوئے اور اپنی پہلی شاعری دسویں جماعت میں قلم بند کی. 1921 ء میں آپ نے اسکاچ مشن اسکول سیالکوٹ میں داخلہ لیا اور یہاں میٹرک تک تعلیم حاصل کی. آپ نے ایف اے کا امتحان مرے کالج سیالکوٹ سے پاس کیا. آپ نے بی اے کا امتحان گورنمنٹ کالج لاہور سے پاس کیا، اور پھر وہیں سے 1932ء میں انگریزی میں ایم اے کیا. بعد میں اورینٹل کالج لاہور سے عربی میں بھی ایم اے کیا. 1935ء میں محمڈن اینگلو اورینٹل کالج امرتسر میں انگریزی کے استاذ مقرر ہوئے. آپ نے 1936ء میں سجاد ظہیر اور صاحبزادہ محمود الظفر کے ساتھ مل کر انجمن ترقی پسند مصنفین تحریک کی بنیاد ڈالی. فیض نے 1941ء میں برطانوی شہری ایلیس جارج سے سری نگر میں شادی کی. ان کا نکاح شیخ محمد عبد اللہ نے پڑھایا. 1942ء میں آپ نے فوج میں کیپٹن کی حیثیت سے ملازمت اختیار کی اور 1944ء میں لیفٹیننٹ کرنل ہوئے. آپ کے شعری مجموعوں میں…
نقش فریادی، دست صبا، زنداں نامہ، دست تہہ سنگ، سر وادئی سینا، مرے دل مرے مسافر، نسخہ ہائے وفا وغیرہ قابل ذکر ہیں. 1962ء میں سوویت یونین نے انھیں لینن امن انعام سے نوازا. 1976ء میں ان کو ادب کا لوٹس انعام دیا گیا. 1990ء میں حکومت پاکستان نے نشان امتیاز سے نوازہ. 20 نومبر 1984ء کو آپ کا انتقال ہوا.
آپ یہ بھی پڑھ سکتے ہیں :بزم تعمیر ادب ذخیرہ میں پروفیسر مسعود حسین خان یاد کیے گئے

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے