بزم تعمیر ادب ذخیرہ میں پروفیسر مسعود حسین خان یاد کیے گئے

بزم تعمیر ادب ذخیرہ میں پروفیسر مسعود حسین خان یاد کیے گئے

یوم پیدائش پر بزم تعمیر ادب ذخیرہ میں یاد کئے گئے تاریخ زبان اردو کے خالق پروفیسر مسعود حسین خان
جموئی 28 جنوری (سلطان اختر) بزم تعمیر ادب ذخیرہ کے جنرل سکریٹری امان ذخیروی نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ بزم کے دفتر فضل احمد خان منزل میں ماہر لسانیات، ساہتیہ اکادمی ایوارڈ یافتہ، علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے لسانیات کے پروفیسر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق وائس چانسلر پروفیسر مسعود حسین خان کے یوم پیدائش 28 جنوری کے موقعے پر ایک یادگاری نشست کا انعقاد عمل میں آیا. بزم کے جنرل سکریٹری امان ذخیروی نے مسعود حسین خان کی حیات و خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پروفیسر مسعود حسین خان کی پیدائش 28 جنوری 1919ء کو اتر پردیش کے ضلع فرخ آباد کے قائم گنج میں ایک آفریدی پشتون خاندان میں ہوئی. ان کے خاندان کو وائس چانسلر کا خاندان بھی کہا جاتا تھا، کیوں کہ بر صغیر کی چار یونی ورسیٹیوں کو اس خاندان نے وائس چانسلر دیے ہیں. مسعود حسین خان کے والد کا نام مظفر حسین خان تھا، جو علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی سے فارغ التحصیل تھے. ٹی بی کی مہلک بیماری میں مبتلا ہوکر محض 28 سال کی عمر میں دار فانی سے کوچ کر گئے. ہندستان کے تیسرے صدر جمہوریہ ڈاکٹر ذاکر حسین ان کے سگے چچا تھے. مسعود حسین خان کی والدہ کا نام فاطمہ بیگم تھا. مسعود حسین خان نے ابتدائی تعلیم جامعہ ملیہ اسلامیہ میں حاصل کی. انھوں نے ذاکر حسین کالج سے بی اے کی سند حاصل کی اور علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی سے ایم [اے] کی ڈگری حاصل کی. رشید احمد صدیقی کی نگرانی میں پی ایچ ڈی کی اور اپنا مقالہ "مقدمہ تاریخ زبان اردو" جمع کیا جو بعد میں شائع ہوا اور ان کا شاہ کار قرار پایا. وہ علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی میں لسانیات کے پروفیسر بھی مقرر ہوئے اور پھر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر بھی بنے. 1953ء میں جامعہ پیرس نے انھیں لسانیات میں ڈی لٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا. 1984ء میں ان کی کتاب "اقبال کی نظری و عقلی شعریات" پر انھیں ساہتیہ اکادمی ایوارڈ سے بھی سرفراز کیا گیا. 16 اکتوبر 2010 کو علی گڑھ میں ان کی وفات ہوئی. اس یادگاری نشست میں بزم [کے] صدر محمد ارشاد عالم خان، خازن پروفیسر رضوان عالم خان، رکن ڈاکٹر شاید انور، رکن محمد عتیق الله خان، رکن محمد شاداب رضی خان وغیرہم شامل ہوئے.
ابراہیم اشک کے سانحۂ ارتحال پر بزم تعمیر ادب ذخیرہ میں تعزیتی نشست

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے