بشریٰ رحمٰن: آسماں  تیری لحد پہ شبنم افشانی کرے

بشریٰ رحمٰن: آسماں تیری لحد پہ شبنم افشانی کرے

آسماں تیری لحد پہ شبنم افشانی کرے
سبزہِ نو رستہ اس گھر کی نگہبانی کرے
محترمہ بشری رحمن

خراج عقیدت : بشری حزیں، پاکستان

میری ہم نام
حروف و معانی کے سچے رنگوں سے تصویرِ حیات کی عکاسی کرنے والی
گفتگو میں مخاطب کو تسخیر و لاجواب کرنے میں یدِ طولیٰ رکھنے والی
ہر محفل میں اپنی سحر انگیز شخصیت
اور گفتگو سے چھا جانے والی
شعروادب کی جان
بلبلِ پاکستان
خاموش ہو گئی ہیں
قلم اداس ہے
فضائیں اس طلسمی آواز سے محروم ہو گئی ہیں
سیاست کے ایوان جہاں وہ دبنگ انداز میں
خطاب کرتی تھیں
ان ایوانوں میں سوگوار سناٹا ہے
وہ ایک بھرپور زندگی گزار کے راہیِ ملکِ عدم ہو چکی ہیں
ان کا جانا دل پہ بہت بھاری گزر رہا ہے
بہت دنوں سے خواہش تھی کہ لاہور جانا ہو تو ان سے ملاقات کروں
لیکن منیر نیازی صاحب کی طرح
میں نے بہت دیر کر دی
یا انھیں جانے کی جلدی تھی
اللہ انھیں جنت الفردوس میں دائمی سکون سے نوازے
آمین
بشریٰ حزیں کی یہ نگارش بھی پڑھیں :ناشُکری

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے