وہ غزالی تھے جو اقصائے جہاں میں انتخاب

وہ غزالی تھے جو اقصائے جہاں میں انتخاب

بہ یادِ حضرت امام غزالی رحمتہ اللہ علیہ
تاریخ وفات 19 دسمبر 1111

ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی 


وہ غزالی تھے جو اقصائے جہاں میں انتخاب
علم و حکمت کا نہیں ہے آج تک جن کے جواب

آج ہی کے دن ہوئے تھے طوس میں وہ جاں بحق
ہیں درخشاں کارنامے ان کے مِثلِ ماہتاب

زیبِ تاریخِ جہاں ہیں اُن کے رشحاتِ قلم
روح پرور ہے کتابِ زندگی کا اُن کی باب

لوحِ دل پر نقش ہیں اُن کے نقوشِ جاوداں
ہو رہے ہیں جن سے اربابِ بصیرت فیض یاب

اُن کی ہے مرہونِ منت شرحِ اسلامی فقہ
مفتیانِ شرع جس سے کر رہے ہیں اکتساب

تھا علومِ دین و دنیا پر انھیں حاصل عبور
فلسفے میں بھی ہے ان کی شخصیت عزت مآب

مُنکشف کرتے تھے برقی اِس کے اسرار و رموز
اُن کے احسانات ہیں عُلمائے دیں پر بے حساب
***
برقی اعظمی کی یہ تخلیق بھی ملاحظہ فرمائیں :جون ایلیا کے شعور فکر و فن پر منظوم تاثرات

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے