(بہ موقع یوم پیدائش 29 نومبر)
امان ذخیروی ذخیرہ، جموئی، بہار
رابطہ: 8002260577
اسی چھوڑی ہوئی منزل کے ویرانوں میں آ جاو
چلو اک بار پھر اپنے ثناخوانوں میں آ جاو
یہ سچ ہے جانے والا پھر یہاں واپس نہیں آتا
مگر تم بن کے خوش بو میرے گلدانوں میں آ جاو
تمھارے ساتھ ہی رخصت ہوئی تنویر محفل بھی
چراغ فن! شکستہ حال پروانوں میں آ جاو
کچھ ایسا ہے، لہو ہونے لگا ہے منجمد ان کا
حرارت بن کے نسل نو کی شریانوں میں آ جاو
وہ انداز بیان خاص، شیریں گفتگو اپنی
سحر انگیزیوں کے ساتھ ایوانوں میں آ جاو
سبو خالی ہے، رندان ادب ان سے گریزاں ہیں
وہی خوش رنگ صہبا لے کے مے خانوں میں آ جاو
علی گڑھ، لکھنو، اور ممبئ ہیں منتظر تیرے
سو تم ان کے خزاں مائل خیابانوں میں آ جاو
***
آپ یہ بھی پڑھ سکتے ہیں:توشیحی نظم در شان محمد شکیل خان، المعروف شکیل سہسرامی، پٹنہ از امان ذخیروی

نذر علی سردار جعفری
شیئر کیجیے