کی محمدؐ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں

کی محمدؐ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں

مظفر نازنین، کولکاتا

یہ کس کی ہستی رسول بن کر جہاں میں تشریف لا رہی ہے
بڑی مسرت سے ارضِ مکہ تجلیوں میں نہا رہی ہے
اسلامی تاریخ کے حوالے سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا میں ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاے کرام آئے. سب سے پہلے نبی حضرت آدمؑ آئے اور سب سے آخری نبی حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ آئے۔ ہم سب پیارے نبی احمد مختار، سید الابرار، شافع محشر، پیغمبر آخر الزماں کی امت ہیں۔ کلمہ جو اسلام کا پہلا ستون ہے۔ وہ ہے خدا کی وحدانیت یعنی خدائے پاک ذاتِ واحد کو ایک ماننا۔ اور یہ کہ محمد ﷺ اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔ کلمہ توحید اور کلمہ شہادت خدا کی وحدانیت کے ساتھ حب نبی کا بھی درس دیتا ہے۔ بقول شاعر ؎

بجز حب محمد کا مل ایماں ہو نہیں سکتا
خدا کو ماننے والا مسلماں ہو نہیں سکتا

حضورِ اکرم پیارے نبی حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ سے قبل زمانۂ جاہلیت میں بت پرستی عام تھی۔ لڑکیوں کو زندہ در گور کر دیا جاتا تھا۔ لیکن حضور ﷺ سارے عالم کے لیے رحمت بن کر آئے۔ آپ محسنِ انسانیت ہیں۔ آپ سراپا نورِ مجسم تھے۔ آپ کی آمد سے قبل سارے عالم میں یہ خوشیاں پھیل گئیں کہ ؎

ظہورِ شان حق نورِ مجسم آنے والے ہیں
محمد ؐ سا بشر فخر دو عالم آنے والے ہیں

خدائے پاک نے پیارے نبی کو اپنا حبیب مانا ہے۔ اور قرآن میں ہے کہ ہم پیارے رسول کی اتباع کریں۔ سنت کی پیروی کریں۔ دینِ اسلام پر چلنے کی کوشش کریں۔ صراطِ مستقیم پر چلیں۔ بر شر سے دور رہیں :
بشر کو کیا خود خدا کو شکل بھائی ہے محمد کی
محمد ہیں خدا کے اور خدائی ہے محمد کی
زمین سے عرشِ اعظم تک رسائی ہے محمد کی
اسلام کی تبلیغ و اشاعت کے لیے پیارے رسولﷺ نے بڑی بڑی قربانیاں دیں۔ 

اسلام ایک سچا اور نکھرا ہوا مذہب ہے۔ جو علم نافع، عمل صالح اور اخلاق فاضلہ سے عبارت ہے۔ امت مسلمہ کے سینے میں اسلام کا دل دھڑکتا ہے۔ اسلام نے اخوت اور مساوات کے حقوق دیے ہیں۔ پیارے نبی ﷺ نے لڑکیوں کو برابری کا حق دیا ہے۔ شاعر یوں کہتا ہے ؎

ہر گھر میں بڑھی ہے گھر کی شان بیٹی سے
ہمارے نبی کا چلا خاندان بیٹی سے

حضور ﷺ کا خاندان بیٹی سے چلا ہے۔ ان کی چہیتی دختر خاتونِ جنت حضرت فاطمہ الزہرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا تھیں جو خاتونِ جنت کہلائیں۔ جو ہمیشہ عبادت اور ریاضت میں مصروف رہا کرتی تھیں۔ ان کے بیٹے حضرت حسین نے نانا کے دین کو بچانے کے لیے ایسی قربانی دی اور عظیم شہادت پیش کی جو تا قیامت یاد رکھی جائے گی۔ اور روزِ حشر امت کو ان کی شفاعت نصیب ہوگی۔ زمینِ کربلا اب تک وہ ہمت یاد کرتی ہے ؎
آتا ہے کون شمع امامت لیے ہوئے
اپنے جلو میں فوجِ صداقت لیے ہوئے
ہاتھوں میں سرخ جام شہادت لیے ہوئے
لب پر دعائے بخشش امت لیے ہوئے
اللہ رے حسن فاطمہ کے ماہتاب کا
ذرے میں چھپتا پھرتا ہے نور آفتاب کا
آج مسلمانوں میں حسینی لہو رواں ہے۔ حق اور باطل کی لڑائی میں ہمیشہ فتح حق کی ہوئی ہے اور باطل کی شکست. جس دین کو قائم رکھنے کے لیے قربانیاں دی گئیں۔ عظیم شہادت پیش کی گئی، مسلکی تنازع عام ہے اور آئے دن چاروں مسلک یعنی حنفی، شافعی، مالکی اور حنبلی میں تنازع اور نوک جھونک چلتے رہتے ہیں۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ سب ایک خدا کی وحدانیت کو مانتے ہیں۔ نماز سبھی پڑھتے ہیں، زکوٰۃ سبھی دیتے ہیں اور حج سبھی کرتے ہیں۔ آج اتحاد بین المسلمین وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہم محب نبی ہیں۔ عاشقِ رسولؐ ہیں۔ ہمیں سنت کی پیروی پر کاربند ہونا ہے۔ اور رسول خدا ﷺ کی اتباع کرنی ہے۔ اور تب ایک صحت مند اسلامی معاشرے کی تشکیل ممکن ہے جس میں ریا کاری نہ ہو۔ ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ آنے والی نسل کو راہ حق پر گام زن کریں۔ کچھ بھی غلط کرنے سے بچائیں۔ آج مسلمانوں میں سب سے زیادہ جو کمی ہے وہ ہے ان کے اخلاق، تعلیم اور تہذیب میں گراوٹ. نماز سبھی پڑھتے ہیں، زکوٰۃ دیتے ہیں اور استطاعت ہو تو حج بھی کر لیتے ہیں لیکن دولت کی ہوس نے انھیں اس قدر غافل کر دیا ہے کہ دولت کے لیے بھائیوں کی جان لینے پر، انھیں فحش جملے سے نوازنے کے معیار تک اترتے ہیں۔ سگے بھائی ہیں۔ لیکن دولت کی ہوس نے انھیں بد تہذیبی کی اندھیری کوٹھری میں ڈھکیل دیا ہے۔ اور پیارے رسول ؐ کے اخلاق حسنہ کو بالکل فراموش کر چکے ہیں۔ حسین جوڑے پہن کر، خوب صورت زیورات سے مرصع ہو کر اور شان دار محلوں میں رہ کر انسان انسان نہیں ہو سکتا ہے۔ دولت، عزت، شہرت سے بڑی اگر کوئی چیز ہے تو وہ ہے انسان کا اپنا ضمیر۔ انسان کو اپنے ضمیر کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ ایک دوسرے کے لیے ہم دردی اور جذبۂ ایثار ہی ہمیں خدا سے قریب ہونے کا ثبوت فراہم کرتے ہیں۔
کی محمد سے وفا تو نے کہ ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیزہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں

Mobile + Whatsapp: 9088470916/8444821721
E-mail: muzaffarnaznin93@gmail.com

مظفر نازنین کی گذشتہ نگارش:مسلمانوں میں تعلیمی بیداری: آزادی سے پہلے اور آزادی کے بعد

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے