کامیابی کا کوئی راز نہیں

کامیابی کا کوئی راز نہیں

یہ منصوبہ بندی،سخت محنت اور ناکامی سےسیکھنے کا نتیجہ ہے۔
حسین قریشی
بلڈانہ، مہاراشٹر
دنیا کا ہر انسان اپنے شعبے میں ، اپنے کام میں اور تعلیم میں کام یاب ہونا چاہتا ہے ۔ کامیابی کے حصول کے لئے ہی وہ محنت اورجدوجہد کرتا ہے ۔ لیکن کامیابی انھیں ملتی ہے جو صحیح راستے پر محنت کرتے ہیں۔ جو لوگ صد فی صد درست علم حاصل کرتے ہیں اور اس پر مؤثرعمل کرتے ہیں۔ اس کے برعکس نیم علم خطرۂ جان ہوتا ہے۔ نامکمل علم یا غلط معلومات ہماری محنت ، روپیہ پیسہ ہ اور وقت کو برباد کر سکتی ہیں۔ اس لئے انسان کو چاہیے کہ وہ اپنے نصب العین کو بہ خوبی سمجھتے ہوئے اس کی مفید معلومات حاصل کریں۔
کسی بھی کام یابی کا کوئی راز نہیں ہوتا ہے۔ یا کامیاب ہونے کے لئے جادوئی لکڑی نہیں ہوتی ہے اور کامیابی کے حصول کا کوئی شارٹ کٹ بھی نہیں ہوتا ہے۔ میرے خیال سے ” کامیابی تو منصوبہ بندی، سخت محنت کرنے اور غلطیوں سے سیکھنے کا نتیجہ ہے۔”
Success have no secret,it is result of Planing,Hard Working & Learning from failure
ہم سب سے پہلے اپنا مقصد طے کریں کہ مجھے کس مقام کو حاصل کرنا ہے۔ مجھے کہاں تک جانا ہے۔ اپنے پسندیدہ کیرئیر کا انتخاب کرلیجیے۔ جب ہمارا نصب العین طے ہوجائے تو اب ہمیں منزلِ مقصود تک پہنچنے کے لئے منصوبہ تیار کرنا ہے۔ منصوبہ تیار کرتے وقت ہمیں معلومات، وسائل و لوازمات، مددگار افراد،وقت اور روپیہ پیسہ، ان عنوانات کو پیشِ نظر رکھنا چاہیے۔ مجھے کون کون سی معلومات جمع کرنا ہے؟ یہ علم مجھے کہاں کہاں سے حاصل ہوسکتا ہے؟ صحیح علم اُن افراد کے پاس ملے گا جو اس کام کا تجربہ رکھتے ہیں۔ یا پھر ان لوگوں نے اس میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس کے بعد درکار ضروری وسائل و لوازمات کی فہرست بنائیں۔ مجھے کن کن اور کون کون سے لوگوں کی مدد درکار ہوگی اور وہ افراد کہاں ملیں گے؟ ان باتوں کو نوٹ کرلیں ۔ میں کتنا وقت یا کون سے دن یہ کام کرسکتا ہوں۔ اسے بھی منصوبے میں شامل کرلیں۔ اہم و ضروری بات مجھے اس کام کے لئے وسائل یا دیگر کاموں کو انجام دینے کے لیے کتنے روپیوں کی ضرورت پڑےگی۔ میں یہ رقم کہاں سے حاصل کروں گا۔ اس میں آنے والی مشکلات ،دشواریاں اور پریشانیوں کی نشان دہی بھی کرلیں۔ ان تمام باتوں پر غور کرتے ہوئے لائحہَ عمل بنائیں۔
کامیابی حاصل کرنے کا دوسرا نکتہ ہے۔ طے شدہ منصوبے پر عمل کریں۔ ہر چھوٹی چھوٹی بات کو اہمیت دیں۔ اس کے لئے "سخت محنت” کریں۔ سستی و کاہلی کو بالائے طاق رکھیں۔ محنت کی سمت کا جائزہ لیتے رہیں کہ برابر کام ہو رہا ہے یا نہیں۔ ہم نے جو وقت  جس کام کے لیے طے کیا ہے، وہ کام اسی وقت کسی بھی حال میں مکمل کریں۔
کامیاب بننے کا تیسرا نہایت ہی اہم جز "غلطیوں سے سیکھنا ” ہے۔ اگر ہمیں کام یابی حاصل کرنا ہے تو ہمیں منصوبہ بندی کے مطابق ہی کام کرنا ہوگا۔ اس دوران وقتاً فوقتاً معائنہ و مشاہدہ اور محاسبہ کرتے رہنا ہے۔ کہاں ہم پیچھے رہ گئے ہیں۔ ہم اس کام کو کیوں مکمل نہیں کر سکے۔ کہاں پر کون سی غلطی ہوئی ہے۔ اسے نوٹ کریں۔ دوبارہ پورے جوش وخروش کے ساتھ کام کی ابتدا کریں۔ یہ عمل تب تک جاری رکھنا ہوگا جب تک ہم اپنی منزل پر قدم نہ رکھ لیں۔ یاد رکھئے۔ کامیابی حاصل کرنے کے مثلث کے تینوں اجزاء منصوبہ بندی ، سخت محنت اور غلطیوں سے سیکھنا؛ یہ ایک دوسرے سے منسلک و وابستہ ہیں۔ منصوبہ بنایا- سخت محنت کی- غلطی سے سیکھا‌۔ کامیابی نہیں ملی۔ اب دوبارہ غلطیوں کو دور کرکے منصوبہ بنائیں بھر سخت محنت کریں پھر اگر دوبارہ کچھ غلطیاں ہوں تو پھر سے اس مثلث کی شروعات ہوگی۔
کام یابی کا یہ مثلث ہر کسی لئے مفید و کارآمد ہے۔ چاہے طالب علم ہو، چاہے تاجر ہو، ملازم ہو، مرد و عورت ،ان پڑھ و غریب، ہر کوئی اس سے کام یاب بن سکتا ہے۔
حسین قریشی کی دوسری نگارش یہاں پڑھیں :آواز

شیئر کیجیے

One thought on “کامیابی کا کوئی راز نہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے