میرے خواجہ کی تاثیر نظر

میرے خواجہ کی تاثیر نظر


احمد رضا مصباحی سعدی

اللہ تبارک و تعالی جب کسی بندے کو محبوب و دوست بناتا ہے ، تو اس کو بےشمار عظمتوں ، رفعتوں اور کمالات سے نوازتا ہے اور ایسی روحانی طاقت و قوت عطا فرما دیتا ہے ، کہ وہ جس بندے پر اپنی نگاہ ڈال دیے ، اس کے دل کی دنیا بدل جائے ۔ اور وہ جس بندے کی اصلاح کرتے ہیں ،  اس کے قلب و جگر کی تطہیر اور نفس کا تزکیہ کر کے اس کی عاقبت کو انعام جنت سے مالا مال کر دیتے ہیں ۔ محبوبان خدا نے اپنے مقدس نقوش حیات ، سیرت و کردار اور اخلاق و صفات کے ذریعے سے اسلام کی ایسی بے شمار عظیم خدمات انجام دی ہیں ، جو ناقابل فراموش ہیں ۔ شہنشاہ ہندوستان عطاء رسول خواجہ خواجگان خواجہ غریب نواز رضی اللہ تعالی عنہ کی حالات زندگی کو ہم اٹھا کر دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ آپ نے نہ جانے کتنے کفار و مشرکین ، بے راہ و بے دین ، سیاہ کار و بدکار ، فاسق و فاجر اور ظالم و جابر بندگان خدا کو اپنے اخلاق و کردار اور نگاہ ولایت سے ایک پاکیزہ اور اسلامی زندگی عطا فرمائی ۔ حضور خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ ایک بلند پایہ بزرگ اور ولی کامل تھے ، علم ظاہر و باطن میں اچھی دست رس رکھتے تھے اور طاعت الہٰی اور عمل صالح کے پیکر تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ سے بے شمار خدمات اسلام لی ہیں. اس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ آپ کے دست حق پرست پر تقریبا 90 / لاکھ غیر مسلم اسلام کی دولت لازوال سے سرفراز ہوئے ۔ اللہ تعالی نے خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کی نگاہ میں وہ تاثیر رکھی تھی  کہ جس پر نگاہ ڈال دیتے تو اس کے چشم و قلب پر پڑے باطل پردے تار عنکبوت بن کر پارہ پارہ ہو جاتے ، اور اسلام کی حقانیت و صداقت کے صفحات اس کے پیش نظر ہوجاتے ، تو لامحالہ وہ دامن اسلام میں سر تسلیم خم کر دیتا۔ آپ کی زندگی کے اس ممتاز اور مایۂ ناز اصلاحی و تبلیغی پہلو کو ایک اہم واقعہ سے سمجھا جا سکتا ہے ، کہ جب آپ مدینہ منورہ سے ہندوستان کے لئے روانہ ہوئے تو راستے میں ایک مقام "سبزوار” پڑا ، جہاں کا حاکم یادگار محمد نامی شخص تھا ۔ جو اپنے بدخلقی ، سخت مزاجی اور فسق و رفض سے بہت مشہور تھا ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب عظام رضی اللہ عنہم کو برا بھلا کہتا اور ان کے مداحوں کو تکلیف دیتا ۔ شہر کے قریب ہی میں ایک باغ تھا ، جس میں اس نے ایک عمارت اور ایک حوض تعمیر کر رکھا تھا ، جہاں پر وہ شراب نوشی اور عیاشیوں میں مشغول ہوتا ۔ حضرت خواجہ غریب نواز معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ جب یہاں پہنچے تو اسی باغ میں اقامت پذیر ہوئے۔ غسل و نماز سے فارغ ہوکر تلاوت قرآن پاک میں مشغول ہو گئے ۔ اتفاق سے اسی روز یادگار محمد نے باغ کا قصد کیا ، اور اس کے خدام اس کا خاص بستر استراحت لے کر باغ پہنچ گئے ، اور حوض کے پاس بچھا دیا ۔ خواجہ صاحب کی دہشت کی وجہ سے وہ آپ کو وہاں سے نہ اٹھا سکے ۔ جبکہ آپ کے ہمراہی ایک درویش نے پہلے سے باخبر کیا کہ حضرت آپ کا یہاں رکنا مناسب نہیں ہے، کیونکہ یادگار محمد حاکم بڑا بد خلق انسان ہے ، آپ کی حرمت کا پاس نہیں رکھ پائے گا ۔ اور حضرت نے ان کی اس گذارش پر کوئی توجہ نہیں دی اور کہا تم حوض کے پاس بیٹھو ۔ اسی اثنا میں یادگار محمد آ گیا ۔ حضور خواجہ غریب نواز نے اپنی جگہ سے تھوڑی حرکت کی، اور حاکم کی نگاہ آپ پر پڑی ، تو یکا یک اس کے جسم میں لرزہ پیدا ہو گیا ، اور اس کے چہرے کا رنگ متغیر ہو گیا، اور اس کے جملہ ہم نشینوں پر خواجہ صاحب کی دہشت چھا گئ ۔ پھر آپ نے اس کی طرف تیز نظروں سے دیکھا ، وہ ذرا سی دیر میں بےطاقت ہو کر گر پڑا ، حاضرین نے یہ واقعہ دیکھا ، سب نے عالم حیرت میں اپنے سروں کو زمین پر رکھ دیا ، پھر ایک درویش نے آپ کے حکم کے مطابق حوض کا پانی اس بےہوش حاکم کے چہرے پر ڈالا ، تو وہ ہوش میں آیا ، اور اٹھنے کے بعد اپنا سر زمین پر رکھ دیا ۔ تب حضرت نے با آواز بلند اس سے فرمایاکہ: تو نے توبہ کی؟ اس نے نہایت عاجزی سے جواب دیا ؛ جی میں نے توبہ کی ۔ پھر آپ نے فرمایا : وہ برا عقیدہ چھوڑا جو رکھتا تھا ؟ اس نے کہا : خدا کی قسم چھوڑ دیا ۔ ناجانے خواجہ صاحب کی نظر نے اس کو کیا دکھا دیا ، کہ گر کر بے ہوش ہو گیا ، اور فوراً وہ اور اس کے جملہ ساتھی خواجہ صاحب کے دست مبارک پر تائب ہوۓ۔
اس کے بعد حاکم نے سارا سامان اور نقدی آپ کے قدموں میں پیش کر دیا ۔ حضرت نے اس کو نصیحت فرمائی: کہ تمام دشمنوں کو خوش کر، اور جس کسی سے ظلم و تشدد کے سبب یہ مال حاصل کیا ہے ، اس کو اس کے مالک واپس کردے ، تاکہ اللہ تعالی تیری توبہ و رجوع کو استقلال و دوام عطا فرمائے اور تجھ پر نظر رحمت فرمائے ۔ ( مفہوما ، از سیرالعارفین ، ص 9,10,11/ ترجمہ ، محمد ایوب قادری ۔ مرکزی اردو بورڈ گلبرگہ لاہور) ۔ اس واقعہ سے پتا چلا کہ خواجہ صاحب کی نگاہ ولایت بہت بلند و بالا اور آپ کا تصرف بہت باقوت ہے ۔ اللہ تعالی ہم کو اولیاء سے محبت کرنے والا اور ان کے گلستان فیوض و برکات خوشہ چیں بنا دے ۔ آمین یارب العالمین ۔

امام و خطیب :سنی نعیمیہ جامع مسجد، سلون رائے بریلی
موبائل نمبر: 9112534330

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے