قلب روشن ہو خدا را شہ شاہاں ہم کو

قلب روشن ہو خدا را شہ شاہاں ہم کو

محمد صلاح الدین رضوی، محمد پور، مظفر پور

قلب روشن ہو خدا را شہ شاہاں ہم کو
ہو عطا چشم عنایت مہ خوباں ہم کو

کب تلک خون رلائے غم عصیاں ہم کو
کچھ تو بخشش کا ملے حشر میں ساماں ہم کو

دامن احمد مختار ملا ہاتھوں میں
پھر بھلا کوئی کرے کیسے پشیماں ہم کو

خار صحرائے مدینہ کا چبھا پاوں میں
پھر کبھی یاد نہیں آیا گلستاں ہم کو

جب سے دیکھا ہے تیرے لب پہ تبسم کا جمال
تب سے بھاتا ہی نہیں ماہ رخاں یاں ہم کو

گرمئی حشر سے ہم تو ہیں پریشاں رضوی
تیز ہے دھوپ ملے سایۂ داماں ہم کو

محمد صلاح الدین رضوی کی یہ تخلیق بھی ملاحظہ ہو:دونوں جہاں میں برتر و بالا حسین ہیں

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے