وہی چراغ بجھا جس کی لو قیامت تھی

وہی چراغ بجھا جس کی لو قیامت تھی

اسی پہ ضرب پڑی جو شجر پرانا تھا
سوگوار : غلام آسی مونس پورنوی
خادم تدریس و افتا دارالعلوم انوارمصطفے رمضان نگر تیلی باغ، لکھنؤ و تاج الشریعہ ریسرچ سینٹر لکھنؤ
یہ تحریر کرتے ہوئے ہاتھ تھر تھر کانپ رہےہیں ، قلب بیٹھا جارہا ہے، سانسوں نے اپنی رفتار تیز کردی ہے، نظر کے سامنے ایک عجیب قسم کا اندھیرا چھاگیا ہے، پیر زمیں پررکھتا ہوں تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ پاؤں تلے زمیں کھسکتی جارہی ہے، حادثہ ہی کچھ ایسا ہوا،جس کو بیان کرنے کی جسارت نہیں کرپارہاہوں.
ایک مرد قلندر جس نے بنجر زمینات پر ایسے ایسے گلستانوں کو سجایا اور لگایا، جس کی خوش بو دنیا تا دیر محسوس کرکے اپنے وجود کو معطر کرتی رہے گی، تبلیغ دین متین کی خار دار راہوں پر سفر کرکے اسلام و سنت کی روشنی کو دور دور تک پہنچایا، اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر اسلام و سنت کی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے انتھک کوشیش کیں،
افسوس کہ مصطفے جان رسالت کا وہ عاشق صادق جو صفات قلندریت اور مجذوبیت کا حامل تھا،
جس کو دنیا پیر طریقت رہبر شریعت مبلغ اسلام خلیفۂ حضور مفتیٔ اعظم ہند حضرت علامہ الحاج الشاہ مفتی مجیب علی قادری رضوی حیدرآباد کے نام سے جانتی ہے.
آج ( ٧ جولائی٢٠٢١) وہ سنیت کو خاص کر اہل علم کو یتیم کرکے اپنے مالک حقیقی کے وصال کی لذتوں سے آشنا ہوگئے ، انا للہ وانا الیہ راجعون
ابررحمت ان کی تربت پر گہر باری کرے
حشرتک شان کریمی ناز برداری کرے
آپ اپنے آپ میں تو ایک عظیم شخصیت تھے ہی، مگر سادگی، خودداری، حق گوئی، بے باکی، تقویٰ شعاری، عبادت گذاری، علما نوازی، اصاغر کے سروں پر شفقت کے ہاتھ پھیرنا آپ کا طرۂ امتیاز تھا،
آپ دکن میں مسلک اعلی حضرت کے ایک اہم ستون تھے، تعلیمات اعلی حضرت کی ترویج و اشاعت کے لئے ہمیشہ تخیلات کی دنیا آباد کرتے رہے.
ناچیز کی آپ سے زیادہ ملاقات تو نہیں البتہ تین چار ملاقات ضروری رہی، ان ملاقاتوں میں پہلی ملاقات عروس البلاد ممبئی میں ہوئی، پہلی ملاقات ہی میں حضرت نے نہ جانے کیا کیا کہ دل آپ کا گرویدہ ہوکر رہ گیا.
یقیناً آپ کی رحلت امت کے لیے ایک سانحہ ہے، پروردگار عالم جل جلالہ آپ کی مغفرت فرماکراعلی سے اعلی درجات عطافرمائے، اور امت کو آپ کا نعم البدل عطا فرمائے، امین
اخیر میں، ناچیز آپ کے اہل وعیال، عزیز و اقارب مریدو متوسلین کی خدمات میں تعزیت پیش کرتا ہے!

غلام آسی مونس پورنوی کی یہ نگارش بھی ملاحظہ ہو :سراج العلما : شخصیت و خدمات

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے