جھٹکے کا گوشت

جھٹکے کا گوشت

ذاکر فیضی
ہوٹل کے ایک کمرے میں صاحب نے کھانے کا آرڈر دیتے ہوئے روم سروس کو تاکید کی۔۔۔”۔اور ہاں میٹ حلال کا ہونا چاہئے۔ میں جھٹکے کا گوشت نہیں کھاتا ہوں۔“
”جی بالکل سر!ہمارے یہاں ذبح کیا ہوا گوشت ہی ملتا ہے۔“
لڑکا آرڈر لے کر جانے لگا تو صاحب نے پھر آواز دی۔” ارے سنو۔۔۔۔۔ہاں۔۔۔۔۔۔۔یہ بتاؤ“
صاحب نے جھجھکتے ہوئے اپنی ناک پر انگلی رکھتے ہوئے پوچھا۔۔۔۔۔۔”۔یہاں یہ گوشت بھی ملتا ہے۔میرا مطلب سمجھ رہے ہو نا۔۔۔۔۔۔۔گرم گوشت!“
”کیوں نہیں سر! بالکل ملتا ہے۔“ لڑکا مسکرایا۔
”تو ڈنر کے بعد اس کا بھی آرڈر لکھ لیں۔“ صاحب نے بھی مسکراتے ہوئے کہا۔
”ٹھیک ہے سر!“ لڑکا بولا۔
وہ جاتے جاتے رکا اور پیچھے مڑ کر صاحب سے پوچھا۔۔۔۔”۔سر!یہ گرم گوشت حلال کا ہو یا۔۔۔۔۔۔؟“

شیئر کیجیے

One thought on “جھٹکے کا گوشت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے