اسرائیلی پروڈکٹ کا مکمل طور سے بائیکاٹ کیا جائے

اسرائیلی پروڈکٹ کا مکمل طور سے بائیکاٹ کیا جائے

مفتی اسراراحمد فیضی

مکرمی ! تازہ ترین اطلاعات کے ذریعے معلومات حاصل ہوئی ہیں کہ گذشتہ ایک ہفتے سے ظالم اسرائیل فلسطینیوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑ کر چھوٹے بچے، عورتیں، بوڑھوں کو نہایت بے دردی سے قتل کر رہاہے اسرائیلی فوجیوں کی دہشت گردی سے تقریباً 50 ہزار فلسطینی بےگھر ہوگئے ہیں، یہودی قوم مغضوب عنداللہ تو ہے ہی مبغوض عند الناس بھی ہے ،ظلم و جبر ،سفاکی وبربریت ،طغیان و سرکشی، احسان فراموشی و نافرمانی ،حرام خوری وبدمعاشی، عیاری و مکاری ،فساد وفتنہ پروری،لامحدود حرص ولالچ اور وہ تمام خصائل قبیحہ جو کسی قوم یا جماعت کے افراد میں متفرق طور پر پائی جاتی ہیں اس خنزیر صفت قوم کے ہر فرد میں مجموعی طور پر پائی جاتی ہیں ان کا ہر فرد تنہا تنہا ان خصائل رذیلہ کا مجموعہ ہوتا ہے مجھے اس بات کا کامل یقین ہے کہ تقریباً ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کرام اور کروڑہا کروڑ مصلحین واولیاء اپنی داعیانہ کوششوں اور اصلاحی محنتوں سے ان خصائل قبیحہ کو روئے زمین سے مٹا سکتے تھے اور ان قباحتوں سے نابلد ہوسکتے تھے اگر یہ خبیث قوم دنیا سے مٹ جاتی. اسی ملعون شیطانی ٹولے نے ہمیشہ افساد فی الارض بعد الاصلاح کے جرم کا دروازہ کھولا اور ان خصائل رذیلہ کو اس دنیا میں زندہ رکھا اور اسے پھیلایا بھی یہی وجہ ہے کہ یہ قوم دنیا میں جہاں بھی گئی اور جن دیگر اقوام کے درمیان اس نے سکونت اختیار کی اپنی انہیں ناپسندیدہ خصلتوں کے باعث لوگوں کے غیض وغضب اور نفرت و حقارت کا شکار ہوئی حتیٰ کہ ان ملعونوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے لوگوں کو مجبوراً ان پر ظلم کرنا پڑا۔اسرائیلی وزیراعظم گولڈا مئیر کہا کرتی تھی کہ اس کی زندگی کا سب سے برا اور سب سے خوش گوار دن وہ تھا جب اس نے مسجد اقصی کو آگ میں جلتے دیکھا۔اس کی وجہ پوچھی گئی تو کہنے لگی:”جس روز ہم نے مسجد اقصی جلائی تھی میں ساری رات اس خوف سے سو نہ سکی کہ کہیں عالم اسلام ہم پر حملہ آور نہ ہو جائے۔ اگر ایسا ہوا تو اسرائیل کا وجود مٹ جائے گا۔ ساری رات گزر گئی، جب اگلے روز سورج چڑھا اور میں نے مسلمانوں کے رد عمل کو دیکھا تو میں مطمئن تھی کہ اب اسرائیل حدود عرب میں محفوظ ہے۔قارئین کرام! ہم ان پر حملہ تو نہیں کر سکتے ہاں مگر ایک کام کر سکتے ہیں اور وہ یہ کہ ان کی مصنوعات کا مکمل طور سے بائیکاٹ کریں۔مذکورہ خیالات کا اظہار اور مذمتی تحریر قومی ملی تنظیم رضااکیڈمی ضلع گونڈہ کے صدر حضرت مولانا مفتی محمد اسرار احمد فیضی واحدی صاحب قبلہ ناظم اعلی جامعہ امام اعظم ابوحنیفہ نسواں عربی کالج علی پور بازار ضلع گونڈہ یوپی نے کیا، مزید آپ نے کہا کہ اسرائیل کی دہشت گردی پر مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے میں اسرائیل کی دہشت گردی کی پُر زور مذمت کرتا ہوں اور عالمی دنیا اور اقوام متحدہ سے مداخلت کرنے کی مانگ کرتا ہوں ،اور متفقہ طور پر دنیا کے تمام مسلمانوں سے اپیل ہے کہ اسرائیل کو سبق سکھانے کے لئے اس کے تمام مصنوعات (پروڈکٹ) کا بائیکاٹ کریں اور ان اشیاء کی جگہ ہندوستان کی مصنوعات کا استعمال کریں۔اور اسرائیل کی تمام مصنوعات کا خریدنا بند کریں، اس طرح سے ہم فلسطینیوں کا تعاون کر سکتے ہیں.

مفتی اسرار احمد فیضی کی دوسری تحریر : سحری میں برکت ہے

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے