اتردیناج پور میں ”کل اتر دیناج پور مشاعرہ” کا انعقاد

اتردیناج پور میں ”کل اتر دیناج پور مشاعرہ” کا انعقاد

26 دسمبر 2020 بروز سنیچر 12 بجے دن ”وجدان نیشنل اسکول” کے قیام کے موقع پر بزم شعرائے سیمانچل اتردیناج پور کے زیر اہتمام دوسرا سالانہ قومی یکجہتی  کل اتردیناج پور مشاعرہ کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا. مشاعرے کی صدارت نثار دیناج پوری اور نظامت عبدالواحد مخلص نے فرمائی . اس موقع پر موجود رہے خصوصی مہمانوں میں ڈاکٹر صادق الاسلام ، ماسٹر افتخار سدا، ارشاد خان، مولانا مظفر حسین شمسی، ماسٹر حمید الرحمن، سعید انور، وسیم راہی، ماسٹر بابل، مولانا سجاد عالم نوری، مولانا مجیب قیصر نوری، مسرور عالم، ماسٹر مزمل حسین،خطیب الرحمن، حافظ منصور رضا، مولانا ادریس رضوی، صحافی صدام حسین شامل رہے. 
مشاعرہ کے کنوینرمحسن نواز محسن دیناج پوری نے تمام مہمانوں کا استقبال کیا . وجدان نیشنل اسکول کا افتتاح کیا گیا اور مشاعرے کے بعد پر لطف ظہرانہ بھی دیا گیا .چنندہ مہمانان گرامی نے اپنے تعلیمی خیالات بھی پیش کیے.

اس موقع پر شعرا کی جانب سے پیش کی گئی شاعری کے چند نمونے ملاحظہ ہوں :
انھیں زمیں کہ انھیں آسماں نہیں ملتا
نصیب والوں کو کیا کیا یہاں نہیں ملتا

وہاں کی آب و ہوا مجھ کو چاہئے ہی نہیں
جہاں پہ عشق کا نام و نشاں‌ نہیں‌ ملتا
نثار دیناج پوری (صدر مشاعرہ)

چھپا ہے راز سینے میں اسے میں کھول دیتا ہوں‌
ملاکر چند لفظوں میں کہانی بول دیتا ہوں‌

میں ایک اردو کا شاعر ہوں تخلص میرا محسن ہے
غزل اردو کی پڑھ کر کان میں رس گھول دیتا ہوں‌
محسن نواز محسن (کنوینر مشاعرہ)

اب تو خود ہی جو بنا پاؤ، بناؤ بگڑی
اب دعا بھی کہیں پہلا سا اثر رکھتی ہے

مشکل میں ساتھ دیتا ہے مشکل سے اب کوئی
جو ہاتھ ہاتھ آیا ہو چھوڑا نہ کیجئے
تحسین رضا غزالی

پوچھتے ہو نفع ہے نقصان ہے
عشق کی بے جا تجارت چھوڑ دو
جہانگیر داور

دونوں‌ جہاں کے مالک و مختار لے خبر
ڈوبے ہیں رنج و غم میں ہم سرکار لے خبر
فاروق اسلم دیناج پوری

مسجد ازان ٹوپی میں‌ ناداں الگ الگ
دکھتے ہیں دور سے ہی مسلماں الگ
ایسا رہا یہ حال تو دن نہیں ہے دور
لے کر پھریں گے ہاتھ میں‌قرآں الگ الگ
شہباز مظلوم پردیسی

یہ وقت ندامت ہے خبر ہے کہ نہیں ہے
خطرے میں‌یہ امت ہے خبر ہے کہ نہیں‌ہے
شجر الہدی دیناج پوری

تری تصویر رکھوں‌گا مری تقدیر رکھوں گا
خدا کے سامنے لکھ کر میں اک تحریر رکھوں گا
زمانہ دیکھے نظروں سے محبت کی حقیقت کو
تو رکھنا پاؤں کا پائل میں وہ زنجیر رکھوں گا
مبارک علمی

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے