کیسے مزے سے سو گئے!

کیسے مزے سے سو گئے!

مسعود بیگ تشنہ

آہ! امجد اسلام امجد نہ رہے. اللہ غریقِ رحمت کرے.
امجد اسلام امجد پاکستان کے معروف ادیب و شاعر، ڈراما نگار، نغمہ نگار، کالم نگار اور چالیس کتابوں کے مصنف /مرتب تھے. بر صغیر میں ہی نہیں عالمی سطح پر بھی وہ اردو شعر و ادب کی ایک جانی پہچانی اور معتبر شخصیت تھے. ما بعد جدید نظم گو شعرا میں آپ کا شمار پہلی صف میں ہوتا ہے.
میری یہ تخلیقات ان کو بہ طور خراج عقیدت  پیش ہیں.

آہ! امجد اسلام امجد
(تسطیر بر شعر امجد اسلام امجد)
‏اسی زمین میں اک دن مجھے بھی سونا ہے
‏اسی زمیں کی امانت ہیں میرے پیارے بھی
(امجد اسلام امجد)

اسی زمین میں اک دن مجھے بھی سونا ہے
اسی زمین میں کوئی مجھے اتارے بھی
میں سوتے سوتے ہی دنیا سے ہو گیا رخصت
اسی زمیں کی امانت ہیں میرے پیارے بھی

امجد اسلام امجد کے نام
( نظم) جزیرہ
سمندروں کے سفر پہ نکلو
تو اس جزیرے پہ بھی اترنا
(امجد اسلام امجد)
جہاں محبت کی گیلی مٹّی
نہ سوکھتی ہے نہ ٹوٹتی ہے
جہاں محبت کے نرم پاؤں
نشان اپنے اکیرتے ہیں
محبتوں کی دبیز لہریں
قدم قدم کو اجالتی ہیں
مچا کے طوفاں درونِ خانہ
لطیف دل کو اچھالتی ہیں
کہ چاند موسم کی دل لگی سے
نفیس روحوں کی گُل ہنسی سے
زمیں پہ گُل بوٹے ٹانکتا ہے
یوں چاندنی خوب بانٹتا ہے

سمندروں کے سفر پہ نکلو
تو اس جزیرے پہ بھی اترنا
جہاں ہے ‘امجد’ کا آشیانہ
جہاں ہے "تشنہ” کا بھی ٹھکانہ
(10 فروری 2023 ،اِندور ،انڈیا)
***
مسعود بیگ تشنہ کی گذشتہ نگارش :کتاب: متن کے آس پاس

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے