سہ ماہی میرا وجدان

سہ ماہی میرا وجدان

طیب فرقانی
ali1taiyab@gmail.com

چڑیا جب گھونسلہ بنالیتی ہے تو اس کے حسن کی تعریف کی جاتی ہے. اس تعریف میں ایک چھوٹے سے تنکے کو نظر انداز کیا جاتا ہے جس کے بغیر کوئی گھونسلہ تیار نہیں ہوسکتا. توانائی میں ہر تنکا برابر کا حصہ دار ہوتا ہے. لیکن حسن مجموعے سے پیدا ہوتا ہے. اور اسی کی تعریف کی جاتی ہے.
تاج محل کا حسن اس کے مجموعے سے ضرور ہوتا ہے لیکن ایک پتھر بھی گر جائے تو نقص کا ظاہر ہونا طے ہے.
اردو کا حسن ایک شعری مجموعہ، ایک ناول یا ایک ادبی پرچے کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں ان چھوٹی چھوٹی کوششوں کے مجموعے سے پیدا ہوتا ہے جو بڑے شہروں، کارپوریٹ گھرانوں، منصب داروں، برسر روزگار قلم کاروں کے ساتھ ساتھ دور دراز کے دیہی اور غیر معروف لوگوں کے ذریعے انجام دی جارہی ہیں. یہ لوگ تھوڑے بہت قاری کو جوڑے رکھتے ہیں. یہ گھونسلے میں تنکے کی مانند ضرور ہیں لیکن توانائی میں برابر کے حصے دار ہیں.
٢٦/ دسمبر ٢٠٢٢ کو مغربی بنگال اتردیناج پور کے اسلام پور بلاک کے گلاب پارہ گاؤں میں ایک تعلیمی و ادبی تقریب کے دوران ایک رسالے کی رسم رونمائی کی گئی. نام ہے سہ ماہی میرا وجدان. اس کے بانی و مدیر محسن دیناج پوری شاعر ہیں اور وجدان انٹرنیشنل اسکول کے ڈائرکٹر بھی.
رسالہ نیم مذہبی اور نیم ادبی ہے. نعت و غزل اور اسلامی مضامین کے ساتھ افسانے اور ادبی مضامین برابر سے جگہ پانے میں کامیاب ہوئے ہیں. قلم کاروں کی فہرست سے اندازہ ہوتا ہے کہ مدیران رسالہ نے علاقے کے قلم کاروں کو ترجیح دی ہے تاکہ ان میں لکھنے پڑھنے کا شوق بڑھے، برقرار رہے، تخلیقات و نگارشات محفوظ ہوں اور علاقے کی نمائندگی ہوتی رہے.
یہ علاقہ سیمانچل کا بچھڑا اور بہت سے معاملوں میں پچھڑا علاقہ کہلاتا ہے. یہیں ایک نوجوان لڑکا جس کی ابھی شادی بھی نہیں ہوئی اپنے یار دوستوں کو فون کرکے، مل کر، علاقے کے نمائندہ لوگوں سے گزارش کرکے چند سو ہزار روپے اکٹھا کرتا ہے اور رسالے کا آغاز کردیتا ہے. دو شماروں کے بعد رسالہ بند ہوجاتا ہے، وہ لڑکا گہری سانس لیتا ہے، خود کو وارم اپ کرتا ہے، ‘اٹھ باندھ کمر کیوں ڈرتا ہے’ زبان سے ادا کرتا ہے اور پھر چند مہینوں کے بعد نئے سرے سے نیا رسالہ نکال لاتا ہے. (محسن دیناج پوری نے اس سے قبل نوائے بنگال کے نام سے رسالہ جاری کیا تھا)
بعد میں انھوں نے رسالے کی پی ڈی ایف فائل اشتراک کے حوالے کی اور کہا اسے اشتراک ڈاٹ کام میں شامل کر لیں تاکہ افادۂ عام ہو. انھوں نے یہ بھی لکھا کہ اگلی بار رسالے کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کی جائے گی. ہم ان کے جذبے کو سراہتے ہیں اور ان کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے اسے اشتراک پر مہیا کر رہے ہیں. آپ ذیل میں منسلک لنک سے پی ڈی ایف فائل ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں.
خدا ان کے حوصلے کو بلند کرے اور جذبے کو صادق.
زیر نظر تصاویر اسی موقعے کی ہیں. چھوٹا سا گاؤں، چھوٹی سی تعلیمی کانفرنس، چھوٹا سا مشاعرہ اور بڑا جذبہ اس موقعے کا آمیزہ ہے.
پروگرام کی نظامت ماسٹر افتخار سدا (لودھن ہائی اسکول) نے کی. مقررین میں علاقے کی معروف و معتبر ہستی، افسانہ نگار ماسٹر عبدالواحد مخلص، سماجی کارکن اور کامتا پوری بھاشا کو سرکاری طور پر تسلیم کرانے کی کوششوں میں جٹے ماسٹر پسار العام، طیب فرقانی اور دیگر شامل رہے جن کے نام مجھے معلوم نہیں. شاعروں میں مبارک علمی اور جہانگیر داور کو میں ذاتی طور سے جانتا ہوں دیگر شعرا کے نام یاد نہیں رہے.
***

Mera Wijdan Jan to March 2022 with Title final-compressed (1)
طیب فرقانی کی گذشتہ نگارش :وہ جس کا سایہ گھنا گھنا ہے

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے