عید آئی

عید آئی

امان ذخیروی
رابطہ: 8002260577

لے کے ساتھ اپنے مسرت کی گھٹا عید آئی
ہر غم و درد کی بن کر کے دوا عید آئی

سب کے چہرے پہ مسرت کی کرن پھوٹی ہے
سب کے ہونٹوں پہ یہ جاری ہے نوا عید آئی

جیسے ہی بام فلک پر وہ نظر چاند آیا
ہر گلی کوچے میں یہ شور اٹھا عید آئی

بغض و نفرت ہوئے کافور گلے ملنے سے
اب کسی سے نہیں ہے کوئی گلہ عید آئی

آج آراستہ سارے ہیں لباس نو سے
آج ہر ایک کا ہے رنگ جدا عید آئی

صائموں کے لیے در اصل ہے یہ عید سعید
رب کی جانب سے ہی روزے کا صلہ عید آئی

دلہنوں نے بڑی فرصت سے سنوارا خود کو
گورے ہاتھوں پہ رچا رنگ حنا عید آئی

تھا نہ کچھ مجھ کو نئے چاند کے دیدار کا شوق
بس نظر آ گئی وہ جان وفا عید آئی

وہ جو محبوب کی فرقت میں ہیں مغموم بہت
جا کے اے باد صبا ان کو ہنسا عید آئی

وقت، حالات نے کیا کیا نہ ستم ڈھائے ہیں
پھر بھی ہم سب نے کھلے دل سے کہا عید آئی

امان ذخیروی کی گذشتہ تخلیق :قوم کی جاں باز بیٹی مسکان خان کے نام

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے