تازہ صوبائی انتخابات کے نتائج : فوری و دور رس اثرات

تازہ صوبائی انتخابات کے نتائج : فوری و دور رس اثرات

مسعود بیگ تشنہ

ہندو مسلم (80 :20)بٹوارے کے بابا بل ڈوزر نے سیکولر طاقتوں کو روند ڈالا. سیکولر طاقتیں بھی، کانگریس کی کم زوری سے ایک ہو کر چناؤ نہیں لڑسکیں. پنجاب کو چھوڑ کر سب جگہ یہی کہانی رہی. پنجاب میں اندرونی طور پر کم زور پڑتی، بٹوارا ہوتی کانگریس پر اور کسان آندولن کو کرَش کرنے کی پاداش میں بھاجپا پر حاوی ہو کر عام آدمی پارٹی نئی امید اور بلند بانگ وعدوں پر جیت گئی.
مہنگائی، بے روزگاری، مذہبی منافرت، کسانوں کی مشکلات جیسے مسائل گویا راتوں رات غائب ہو گئے. گجرات سے اسپیشل پولس فورس کی یو پی میں تعیناتی سوالوں کے گھیرے میں آئی تو ای وی ایم مشینوں کی کھیپ پکڑائی. وہ خالی الیکٹرانک چناوی مشینیں چناؤ کے بعد کیا کر رہی تھیں؟ پہلی بار سرکاری اسکیموں کے لابھارتیوں کو ووٹر کے روپ میں ڈھالنے کے لیے سرکاری دھن بل کا استعمال کیا گیا.
فوری نتائج : زرعی ترمیمی قوانین پھر واپس آئیں گے.
دور رس نتائج : مسلمانوں کے معاشرتی و دینی مسائل میں نام نہاد اصلاحاتی دخل اندازی کی کوششیں تیز تر ہوں گی جیسے عورتوں کے لیے مساجد میں عبادت، سرکاری مدد یافتہ مدرسہ اسکولوں میں جمعہ کے بجائے اتوار کو تعطیل، جمعہ کی نماز پر کھلے میں پابندی، اذان پر پابندی.
آئندہ مرتب ہونے والے اثرات : 1-عام اثرات : ہندو مسلم منافرت کو بڑھاوا، گئو ماتا کی سیاست، بے روزگاری میں اضافہ، امیر غریب کے فرق کی بڑھتی دوری
2-بھاجپا کے اندرونی معاملات : یوگی نمبر 2 پر، شاہ کی جگہ لے سکتے ہیں.
3- بھاجپا سخت ہندو وادی راشٹر واد کی طرف تو عام آدمی پارٹی ہندو نرم راشٹر واد کے سہارے آگے بڑھے گی. قومی رہ نماؤں میں مولانا ابو الکلام آزاد کا نام غائب کر دیا جائے گا جیسے عام آدمی پارٹی نے بھگت سنگھ آزاد اور بھیم راؤ امبیڈکر کو قومی رہ نما اور مجاہدین آزادی کے طور پر ماڈل رہ نما مانا ہے، ہندُتوا کی طرف جھکاؤ بنائے رکھنے کے لیے ہندو سیکولر نہرو اور مسلم سیکولر مولانا آزاد کو غائب کر دیا. دلِت ووٹوں کے لیے بھیم راؤ امبیڈکر بھاجپا اور عام آدمی پارٹی دونوں کے لیے پوجنیہ رہیں گے. اے آئی ایم آئی ایم (آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اور زیادہ شدت سے بھاجپا سے نورا کشتی میں ملوث رہے گی.
4- ترنمول کانگریس سیکولر پارٹی کے طور پر مغربی بنگال کے باہر پیر پسارنے کی کوشش کرے گی مگر کانگریس کے ووٹ کاٹ کر کیونکہ کانگریس ہائی کمان ابھی تک حقیقت سے آنکھیں ملانے میں ناکام رہی ہے. پچاس فی صد سے زیادہ کانگریسی بنیادی کارکن بھاجپا کی خدمت کر رہے ہیں اور اس سے اوپر والے بھاجپا سنگٹھن اور سرکار میں اعلا عہدوں پر کام کر رہے ہیں. دل بدل دِل بدل اور دِل بدل دل بدل ہو رہا ہے. بے روزگاری، مہنگائی، بھوک مری اب مسئلہ نہیں اب رام بھجن اور مفت کا راشن ووٹ پانے کا یقینی فارمولا ہو گیا ہے.
5-کشمیر اور آسام میں عام مسلمانوں کی زندگی اور دو بھر ہوگی.
6- خارجہ پالیسی میں پڑوسی ملک سے دشمن ملک کا غیر اعلانیہ اسٹیٹس بنا رہے گا. سفارتی، تجارتی اور ہم سائیگی کے تعلقات ٹھنڈے بنے رہیں گے. افغانستان سے واچ اینڈ ویٹ کا طریقہ کار رہے گا. جاری پروجیکٹس پر مدد جاری رہے گی. نیپال کا بڑا بھائی بننے کی کوشش پھر ہو سکتی ہے.
اسرائیل اور امریکہ سے دفاعی امور میں اشتراک مزید بڑھے گا.
7- یوکرین روس تنازع میں غیر جانب دار رویہ بنا ریے گا
8- جن اصولوں پر آزاد ملک کی اساس رکھی گئی یعنی مذہبی غیر جانب داری اور سب کی ساجھے داری وہ اب تار تار ہیں. ان کی جگہ جھوٹے وکاس اور مفت کے اناج نے قومی حمیت کو تاراج کر دیا ہے.
(11 مارچ 2022 ،اِندور ،انڈیا)
مسعود بیگ تشنہ کی یہ نگارش بھی پڑھیں:جنگ تو جنگ ہے

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے