خدا کے فضل سے یوں اپنا بیڑا پار کرتا ہوں

خدا کے فضل سے یوں اپنا بیڑا پار کرتا ہوں

نثار دیناج پوری

خدا کے فضل سے یوں اپنا بیڑا پار کرتا ہوں
درود پاک نذر احمد مختار کرتا ہوں

غلام مصطفی ہوں بس یہی پہچان ہے میری
اسی نسبت کا ہر پل فخر سے اظہار کرتا ہوں

لٹاکر مال وزر صدیق بولے یا رسول اللہ
تمھارے نام پر قربان میں گھربار کرتا ہوں

بہ ظاہر جانے سے روکا ہے غربت نے مجھے لیکن
تصور کا دھنی ہوں طیبہ کا دیدار کرتا ہوں

مچلتے بادلوں کو آسماں پر دیکھتا ہوں جب
میں اس دم یاد ان کے گیسوئے خم دار کرتا ہوں

نثار اپنے نبی کی شان میں کہتا ہوں جو نعتیں
قسم واللہ میں اپنی زندگی شہ کار کرتا ہوں
***
نثار دیناج پوری کی یہ تخلیق بھی ملاحظہ فرمائیں :میری خواہش تھی کہ دنیا میں کچھ اچھا دیکھوں

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے