ہے ضروری اک موقر زندگانی کے لیے

ہے ضروری اک موقر زندگانی کے لیے

(پیام شاعر مشرق علامہ اقبال کی روشنی
بہ مناسبت یوم اقبال
ایک فی البدیہہ طرحی غزل
مصرع طرح : ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے)

احمد علی برقی اعظمی

ہے ضروری اک موقر زندگانی کے لیے
”ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے“
رکھ سکے اب بھی نہ گر اپنی صفوں میں اتحاد
رہئے پھر تیار مرگِ ناگہانی کے لیے
اب ابابیلوں کے لشکر کا کریں مت انتظار
ہے عمل کی بھی ضرورت کامرانی کے لیے
آپ کے پیشِ نظر ہے گر بقائے باہمی
سوچئے اپنی حیاتِ جاودانی کے لیے
مُہرۂ شطرنج بننے سے نہیں کچھ فایدہ
کیا کریں گے جی کے اس دنیائے فانی کے لیے
مال و دولت اور حکومت پر جنھیں ہے اپنی ناز
قطرہ قطرہ وہ ترس جائیں نہ پانی کے لیے
اُن کی غیرت اور حمیت کا یہی ہے امتحاں
موردِ الزام ہیں جو بے زبانی کے لیے
سب دھرا رہ جائے گا دنیا میں یوں ہی تخت و تاج
دیں نہ دعوت وہ بلائے ناگہانی کے لیے
دوسروں کی دست گیری کا بھروسہ چھوڑ کر
اپنا گھر خود ہی سبنھالیں حکمرانی کے لیے
کیجئے رب سے دعائے خیر اپنے صبح و شام
نوجوانوں کی سلامت نوجوانی کے لیے
جاگ جائیں خوابِ غفلت سے حرم کے پاسباں
ورنہ رہ جائیں گے برقیؔ بس کہانی کے لیے
برقی اعظمی کی یہ تخلیق بھی ملاحظہ فرمائیں :شاعری اقبال کی ہے فکر و فن کا شاہ کار

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے