کتاب: شادی اور سائنسی حقائق

کتاب: شادی اور سائنسی حقائق

محمد نفیس القادری امجدی
مدیر اعلا، سہ ماہی عرفان رضا، مرادآباد

بلا شک و شبہ قرآن حکیم نوع انسانی کے لیے کتابِ ہدایت ہے، یعنی وہ فکر و عمل، طرز معاشرت و معیشت اور انفرادی و اجتماعی زندگی کے تمام پہلوؤں میں انسانوں کی اس طرح رہ نمائی کرتا ہے کہ وہ اس دنیا میں ایک مطمئن اور خوش گوار زندگی بسر کر سکیں اور آخرت کی ابدی زندگی میں بھی فوز و فلاح کے مستحق ہو سکیں۔ اس کی بنیادی دعوت وہی ہے جو تمام انبیاے کرام، قرآن مجید سے قبل کی آسمانی کتب میں، لے کر آئے یعنی عقیدۂ توحید و آخرت۔ خالق کائنات اور اس کے آخری رسولﷺ کی اطاعت اور عمل صالح کائنات و حیات سے متعلق قرآن میں اتنے رموز و حقائق بیان کیے گئے ہیں کہ ان کا احاطہ کرنا مشکل ہے. جیسے جیسے انسانی علم میں ارتقا ہو رہا ہے ویسے ویسے ان حقائق کے راز منکشف ہوتے جا رہے ہیں۔
آج معروف صحافی، مشہور علمی درس گاہ جامعہ امجدیہ گھوسی کے فارغ التحصیل، محب محترم، رفیع القدر حضرت علامہ مولانا آصف جمیل قادری امجدی صاحب زید مجدہ کی قابل تحسین تصنیف بہ نام "شادی اور سائنسی حقائق" کا غائرانہ مطالعہ کرنے کا شرف حاصل ہوا. بحمدہ تعالیٰ میں نے اس کتاب کو اپنے موضوع پر دلائل و براہین سے مبرہن پایا۔ نکاح کے بعد کی زندگی کے حوالے سے یہ نہایت جامع تحریر اور ممتاز کاوش ہے، موصوف نے اپنی اس کاوش کو قرآن و حدیث کی روشنی میں سنت نکاح کی حکمتوں کے ساتھ جدید سائنسی حقائق سے آراستہ پیراستہ کیا ہے۔
واقعی مذہب اسلام نے انسانیت کی تعمیر و ترقی کے لیے اخلاقی اقدار، معاشرتی حسن کی مضبوط بنیادیں استوار فرمائی ہیں. اس میں حکمت و دانائی کی وہ باتیں ہیں جو بنی نوع انسان کی روحانی و جسمانی شفا کا باعث ہیں۔ قرآن مجید اور احادیث مبارکہ اگرچہ سائنس کی کتابیں نہیں اور نہ ہی قرآن و حدیث کے معاشرتی زریں اصول سائنسی تحقیقات کے محتاج ہیں مگر یہ کسی سائنسی انسائیکلوپیڈیا سے کم بھی نہیں ہیں۔ ان میں ایسے سائنسی حقائق موجود ہیں جہاں آج کی جدید سائنس بھی ان کی حدود کے ادراک اور تعین کی دسترس نہیں رکھتی ہے۔
جہاں قرآن و حدیث میں حکم نکاح اور فوائد نکاح کو بیان کیا ہے وہیں حیات ازدواجی کو خوش گوار گزارنے اور الفت و محبت کرنے کا حکم دیا ہے۔
اللہ رب العزت جل جلالہ کا ارشاد:
مِنْ اٰیٰتِهٖۤ اَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوْۤا اِلَیْهَا وَ جَعَلَ بَیْنَكُمْ مَّوَدَّةً وَّ رَحْمَةًؕ-اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّتَفَكَّرُوْنَ (سورۃ الروم۔آیت۲۱)
ترجمہ: اور اس کی نشانیوں سے ہے کہ اس نے تمھارے لیے تمھاری ہی جنس سے جوڑے بنائے تاکہ تم ان کی طرف آرام پاؤ اور تمھارے درمیان محبت اور رحمت رکھی۔ بے شک اس میں غور و فکر کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔
لہذا نکاح حضرت آدم علیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام سے شروع ہونے والی عظیم عبادت، نسل انسانی کے وجود میں آنے اور باقی رہنے کا ذریعہ اور صالحین و عابدین علیہم الرحمۃ و الرضوان کی پیدائش کا سبب ہے۔ نکاح اگر شریعت کے مطابق کیا جائے تو شرم و حیا کے حصول کے ساتھ ساتھ فراخ دستی اور خوش حالی کا سبب بھی ہے کہ حدیثِ پاک میں ہے: "اِلْتَمِسُوا الرِّزْقَ بِالنِّكَاحِ" یعنی نکاح (شادی) کے ذریعے رزق تلاش کرو۔ (جامع صغیر، ص98، حدیث: 1567)
یقینًاجب شادی کی نیت اچھی ہو تو یہ نکاح برکت اور رزق میں وُسعَت کا سبب بنتا ہے۔
ان شاء اللہ تعالی یہ کتاب نکاح کے بعد کی ازدواجی زندگی میں الفت و محبّت، حسن سلوک و ہم دردی کے حوالے سے ایسی تعلیمات و اقدار فراہم کرے گی جو زوجین کی مشام زندگی معطر کردے.
خریدنے کے لیے رابطہ کریں
صراط پبلیکیشنز سے
9927187748
اللہ رب العزت جل جلالہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے میں موصوف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور علم و عمل میں مزید برکتیں عطا فرمائے.
آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ تعالی علیہ وسلم۔
***

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے