بیدی کی کہانیاں متوسط ہندستانی طبقے کی ترجمان : امان ذخیروی

بیدی کی کہانیاں متوسط ہندستانی طبقے کی ترجمان : امان ذخیروی

یکم ستمبر، بزم تعمیر ادب ذخیرہ کے زیر اہتمام جموئی کی معروف ادبی شخصیت ڈاکٹر معصوم رضا امرتھوی کی رہائش گاہ مولانا آزاد نگر جموئی میں انھی کی صدارت میں ساہتیہ اکادمی انعام یافتہ افسانہ نگار، ڈراما نگار اور فلمی مکالمہ نگار پدم شری راجندر سنگھ بیدی کے یوم پیدائش یکم ستمبر کے موقعے پر ایک یادگاری نشست منعقد کی گئی. بزم کے جنرل سکریٹری اور معروف شاعر امان ذخیروی نے بیدی کی حیات و خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کی کہانیوں کو متوسط ہندستانی طبقے کا ترجمان قرار دیا. انھوں نے کہا کہ بیدی کی افسانہ نگاری کا ایک خاص رنگ و آہنگ تھا، جو انھیں اپنے ہم عصروں سے ممتاز کرتا تھا. ان کی کہانیوں کا کسا ہوا پلاٹ اور چست مکالمے قاری کو آخر تک اپنے فسوں میں گرفتار رکھتے ہیں.
راجندر سنگھ بیدی کی پیدائش یکم ستمبر 1915ء میں متحدہ ہندستان کے سیالکوٹ میں ہوئی. آپ کا پورا نام راجندر سنگھ اور تخلص بیدی تھا. اس سے قبل وہ محسن لاہوری کے نام سے اپنی نگارشات رسالوں میں بھیجا کرتے تھے. بیدی کے والد کا نام ہیرا سنگھ بیدی اور والدہ کا نام سیوا دیوی تھا. ان کی ابتدائی تعلیم اپنے گھر پر ہی ہوئی. 1931ء میں بیدی نے جی. پی. اے خالصہ ہائی اسکول لاہور سے میٹرک اور 1933ء میں لاہور کے ڈی اے وی کالج سے انٹر کا امتحان پاس کیا. ایک مختصر وقفے سے ان کے والدین کا انتقال ہو جانے کی وجہ سے وہ اپنی تعلیم جاری نہ رکھ سکے اور 1933ء میں محکمہ ڈاک میں ملازمت کر لی. 1934ء میں ستونت کور سے ان کی شادی ہوئی. بیدی کی ادبی زندگی کا آغاز 1932ء میں ہوا. بیدی کے نام سے ان کا پہلا افسانہ "دکھ دکھ" ہے جو پنجابی رسالہ سارنگ میں شائع ہوا. 1949ء میں بیدی فلموں سے وابستہ ہو گئے اور بہت ساری فلموں کے مکالمے لکھے اور کچھ فلموں کی ہدایت کاری بھی کی.
انھوں نے اردو ادب کو کئی افسانوی مجموعے اور ایک ناولٹ کا تحفہ دیا، جن میں:
دانہ و دام, گرہن، کوکھ جلی، اپنے دکھ مجھے دے دو، ہاتھ ہمارے قلم ہوئے، اور مکتی بودھ قابل ذکر ہیں. ان کے ایک ناولٹ کا نام ” ایک چادر میلی سی" ہے, جس پر 1965ء میں انھیں ساہتیہ اکادمی ایوارڈ سے نوازا گیا. ایک طویل علالت کے بعد 11 نومبر 1984ء کو ممبئی میں آپ کا انتقال ہوا.
آپ یہ بھی پڑھ سکتے ہیں :گل تر کے خالق ہمیشہ یاد کیے جاتے رہیں گے : امان ذخیروی

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے