(یوم پیدائش پر بزم تعمیر ادب ذخیرہ میں یادگاری تقریب)
جموئی 3 فروری. بزم تعمیر ادب ذخیرہ، جموئی کے جنرل سکریٹری امان ذخیروی نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ ہندستان کے معروف طنز و مزاح نگار, افسانہ نگار، ناول نگار، کالم نگار، صحافی اور شاعر شوکت تھانوی کے یوم پیدائش 3 فروری کے موقعے پر بزم کے دفتر فضل احمد خان منزل میں ایک یادگاری تقریب کا انعقاد عمل میں آیا. بزم کے جنرل سکریٹری امان ذخیروی نے اپنی گفتگو میں انھیں طنز و مزاح کا بادشاہ قرار دیا. انھوں نے ان کی حیات و خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شوکت تھانوی کی پیدائش 3 فروری 1904ء کو مشہور مقام برندابن، ضلع متھرا، یو پی میں ہوئی، جہاں ان کے والد صدیق احمد پولیس کے محکمے میں اعلا عہدے پر فائز تھے، جب کہ ان کا آبائی وطن تھانہ بھون تھا. ان کا اصل نام محمد عمر اور قلمی نام شوکت تھانوی تھا. واجبی تعلیمات کے بعد انھوں نے شاعری کے میدان میں قدم رکھا اور شوکت تخلص اختیار کیا. اور مشاعروں میں بھی شریک ہونے لگے. لیکن اچانک والد کے انتقال نے انھیں معاشی فکر میں مبتلا کر دیا. چنانچہ انھوں نے اس وقت کے مشہور اخبار روزنامہ ہمدم میں بہ طور مترجم نوکری کر لی. چونکہ مزاج میں طنز و مزاح کا عنصر غالب تھا، چنانچہ اسی اخبار میں مزاحیہ کالم لکھنا شروع کر دیا. یہ 1928ء کا زمانہ تھا. ان کا معروف انشائیہ "سودیشی ریل" سب سے پہلے ہمدم کے اسی کالم میں شائع ہوا. ان کا سب سے پہلا مزاحیہ افسانہ "میٹھا چاول" بھی ہمدم میں ہی شائع ہوا. بعد میں انھوں نے اودھ اخبار کی ادارت بھی کی، طوفان کے نام سے خود اپنا روزنامہ بھی نکالا. تقسیم ہند کے بعد آپ پاکستان چلے گئے. پاکستان میں وہ روزنامہ جنگ کے ایڈیٹر رہے. شوکت تھانوی بڑے زود نویس تھے. انھوں نے تقریباً 80 کتابیں لکھیں، جن میں افسانوی مجموعے، ناول، خاکے وغیرہ شامل ہیں. شوکت تھانوی کی چند مشہور کتابوں کے نام اس طرح ہیں: خدانخواستہ، کتیا، بار خاطر، سودیشی ریل، سانچ کو آنچ، بقراط اور قاضی جی. ان کے مزاحیہ خاکوں کی کتاب کا نام "شیش محل" ہے. آخری عمر میں وہ "کچھ یادیں کچھ باتیں" عنوان سے اپنی خود نوشت سوانح حیات لکھ رہے تھے. لیکن ان کا یہ خواب شرمندۂ تعبیر نہ ہو سکا. موت نے کب کس کی تمام خواہشیں پوری ہونے دی ہے. چنانچہ ایسی شگفتہ تحریروں کا بادشاہ 1963ء کو دنیا سے رخصت ہو گیا.
یہ بھی پڑھیں :کثیر الجہات شخصیت کے مالک تھے”چراغ تہ داماں” کے خالق اقبال متین: امان ذخیروی

طنز و مزاح کے بادشاہ تھے شیش محل کے خالق شوکت تھانوی: امان ذخیروی
شیئر کیجیے
ماشاءاللہ تخلیقات اچھی ہے