غالبِؔ شیوہ بیاں تھے مُحسنِ اردو زباں

غالبِؔ شیوہ بیاں تھے مُحسنِ اردو زباں

بہ یاد مرزا غالبؔ

احمد علی برقیؔ اعظمی

غالبِؔ شیوہ بیاں تھے مُحسنِ اردو زباں
ہر طرف بکھرے ہوئے ہیں اُن کی عظمت کے نشاں
متفق ہر بات پر ہے آج ہر غالب شناس
ان کی اردو شاعری ہے ایک نقشِ جاوداں
اُن کے مکتوبات ہیں اردو ادب کے شاہ کار
ان کے رشحاتِ قلم ہیں ایک گنجِ شایگاں
شخصیت غالبؔ کی اپنے عہد میں تھی تابناک
اُن کے افکارِ درخشاں آج بھی ہیں ضوفشاں
مرزا غالبؔ جو تھے اقلیمِ سخن کے تاج دار
آج بھی ملکِ سخن میں ان کا سکہ ہے رواں
تھے وہ اپنے عہد میں سود و زیاں سے بے نیاز
آج ہیں افکار ان کے مرجعِ دانشوراں
مرزا غالب کی ہے عصری معنویت برقرار
مٹ نہیں سکتے کبھی ان کے نقوشِ جاوداں
جملہ اقصائے جہاں میں آج غالبؔ کی ہے دھوم
ہر جگہ اقوام عالم میں ہیں اُن کے قدرداں
کیف و سرمستی، تغزل اور حسنِ فکر و فن
بَرمَلا اشعار سے غالبؔ کے برقیؔ ہیں عیاں
***
برقی اعظمی کی یہ تخلیق بھی پڑھیں:فن موسیقی میں تھے نوشاد علی فخر جہاں

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے