”بہترین وقت“ کے لیے ”وقت“ کو بہتر استعمال کریں

”بہترین وقت“ کے لیے ”وقت“ کو بہتر استعمال کریں

فاروق طاہر 
 حیدرآباد، انڈیا farooqaims@gmail.com, 9700122826

کامیابی کے متمنی ہر فرد کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے اوقات کو بہتر طریقے سے استعمال کرے۔ بڑی کامیابیاں حاصل کرنے والے نہ صرف وقت کے نظم و ضبط بلکہ اس پر قابو پانے کی حکمتوں سے بہ خوبی واقف ہوتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ تمام انسان تقسیم وقت کے اعتبار سے برابر ہیں اور ہر آدمی کو دن میں چوبیس گھنٹوں کے استعمال کا مساوی استحقاق حاصل ہے۔ عظیم کامیابیاں انھیں ملتی ہیں جو مشکل ترین حالات میں بھی اپنے وقت کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کے ہنر سے واقف ہوتے ہیں۔ یہ بات اہم نہیں ہے کہ آپ کتنا کام کرتے ہیں بلکہ یہ اہم ہے کہ آپ نے کتنے کاموں (اہداف) کو پایۂ تکمیل تک پہنچایا ہے۔ وقت کے بہتر استعمال کی ایک شاہ کلید میں یہاں بیان کررہا ہوں۔ خود کو نہ کہنے کا بھی عادی بنائیں۔
نہ کہنے کی عادت بھی سیکھیں: یاد رکھیے کہ آپ کو جہاں ”نہ" کہنا ہے وہاں ہاں کہنا، آپ کے وقت کی تباہی کی سب سے بڑی وجہ بن سکتی ہے۔ قیمتی باتوں میں سب سے قیمتی بات یہ ہے کہ ”دس پیسے کے فائدے کے لیے ایک روپے کا وقت کبھی نہ صرف کریں۔ (Don’t spend a dollar’s worth of time for ten -cents’ worth results).
اپنے دن کے سب سے اہم دو وقتوں کا خاص خیال رکھیں۔
ایک صبح کا اور دوسرا رات کا۔
یہ دو اوقات حیرت انگیز طور پر آدمی کے پورے دن پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ ان اوقات کو نتیجہ خیز الفاظ اور اعمال سے مزین کریں۔
میں نے لوگوں کو کہتے سنا ہے کہ ”میں یہ بننے کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہوں" اگر آپ بھی یہ کہتے ہیں تو خود کو "6=6×1" کے موثر اصول کے تابع کریں.
آپ کوئی کتاب لکھنا چاہتے ہیں، ہنر سیکھناچاہتے ہیں، بہترین ٹینس کھلاڑی بننا چاہتے ہیں یا کوئی اور کارنامہ انجام دینا چاہتے ہیں، جو آپ کے لیے بہت اہم ہے، تو اس کام کے لیے دن میں ایک گھنٹہ کی اساس پر ہفتے کے چھے دن چھے گھنٹے وقف کردیجیے۔ اپنی توقع سے بھی پہلے آپ اپنی خواہش کو حقیقت کا روپ ڈھالتے ہوئے دیکھیں گے۔ "6X" اصول کے تحت آپ سال کے 312 گھنٹوں میں بہت سارے کام انجام دے سکتے ہیں۔
بس دن میں صرف ایک گھنٹہ، ہفتے میں چھے دن اور چھے گھنٹے اس ایک عزم پر مضبوطی سے ڈٹے رہیں پھر دیکھیے کیا کیا کرشمے وقوع پذیر ہوتے ہیں۔
وقت کی تقسیم کے اعتبار سے تمام افراد یکساں ہیں لیکن وقت کے استعمال سے ان میں نمایاں تفریق در آتی ہے۔
خود کو بحرالکاہل کے اوپر سے پرواز کرنے والے ہوائی جہاز کے پائلٹ کی طرح نہ بنائیں جواپنے مسافروں کو اطلاع دیتا ہے کہ”ہم اپنا راستہ کھو بیٹھے ہیں، لیکن فضا کی رعنائیوں سے ہم سب محظوظ ہوتے ہوئے بہت اچھا وقت گزار رہے ہیں!" یہ بات ہمیشہ یاد رکھیے کہ ہر آدمی کا مستقبل کسی ایک لمحہ، کسی ایک گھنٹے میں پنہاں رہتا ہے۔ اسی لیے اپنے وقت پرقابو پانا ہر فرد کے لیے نہایت ضروری ہے۔
***
فاروق طاہر کی گذشتہ نگارش :ہمارے تعلیمی نظام کی بنیادی خرابیاں

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے