پھر نئے سال کی سرحد پہ کھڑے ہیں ہم لوگ

پھر نئے سال کی سرحد پہ کھڑے ہیں ہم لوگ

پچھلے چودہ مہینوں سے اشتراک مسلسل خود کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے. اب جب کہ ہم نئے سال میں داخل ہورہے ہیں، اشتراک، اشتراک پہ شایع ہونے والی تحریروں، ان تحریروں کے لکھنے والے قلم کار اور پڑھنے والے قارئین نے ایک دوسرے سے بہت کچھ سیکھا ہوگا، ایک دوسرے کو جانا ہوگا اور ایک دوسرے سے تعلق قائم کیا ہوگا، اس عمل سے بہت سی یادیں وابستہ ہوتی ہیں. میرے پاس تو بہت سی یادیں ہیں، بہت سے تجربے ہیں. نئے لوگوں سے وابستگی کا موقع میسر آیا اور بہت سی یادیں اور خوش گوار یادیں ذہن و دل میں محفوظ ہیں. میں بالکل بھی ان یادوں میں آپ کو شریک کرکے بور کرنے والا نہیں ہوں. لیکن چند باتیں ضرور پیش کرنا چاہتا ہوں.
نئے سال کی آمد پہ ادبی سماج کا رویہ عام طور سے گزرے برس کی یادوں کو تخلیقی جامہ پہنانے کا ہوتا ہے اور اس کے اندر گہری معنویت ہوتی ہے. یہ سلسلہ پرانا ہے. کچھ اشعار دیکھیں جو میں نے ریختہ سے نوٹ کیے ہیں :
دیکھیے پاتے ہیں عشاق بتوں سے کیا فیض
اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے
مرزا غالب
جس برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے
اس کو دفناؤ مرے ہاتھوں کی ریکھاؤں میں
قتیل شفائی
نہ شب و روز ہی بدلے ہیں نہ حال اچھا ہے
کس برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے
احمد فراز
آج ایک اور برس بیت گیا اس کے بغیر
جس کے ہوتے ہوئے ہوتے تھے زمانے میرے
احمد فراز
اک سال گیا اک سال نیا ہے آنے کو
پر وقت کا اب بھی ہوش نہیں دیوانے کو
ابن انشا
تو نیا ہے تو دکھا صبح نئی شام نئی
ورنہ ان آنکھوں نے دیکھے ہیں نئے سال کئی
فیض لدھیانوی
کسی کو سال نو کی کیا مبارک باد دی جائے
کلینڈر کے بدلنے سے مقدر کب بدلتا ہے
اعتبار ساجد
نیا سال دیوار پر ٹانگ دے
پرانے برس کا کلینڈر گرا
محمد علوی
پھر نئے سال کی سرحد پہ کھڑے ہیں ہم لوگ
راکھ ہوجائے گا یہ سال بھی حیرت کیسی
عزیز نبیل
ان اشعار میں زمانے کی تبدیلی کا احساس بھی جھلکتا ہے. برہمن سے کلینڈر تک کا سفر اردو شاعری کو توانا بناتی ہے. آمدم بر سر مطلب…
اشتراک کےایک پیارے قلم کار نے نئے سال پہ کچھ نیا کرنے کی تجویز رکھی تھی. ان کا خیال تھا کہ اشتراک پہ شایع ہونے والے قلم کاروں کو سند توصیف دی جائے. اور اس کی درجہ بندی تحریروں کی تعداد سے ہو. ہم ایسا تو نہ کرسکے. ہمارا مزاج، رجحان، مصروفیات، وسائل کی کمی اور دوسری دشواریاں سامنے آگئیں. لیکن ہم نے سوچا تھا کہ اشتراک کے قلم کاروں کو نئے سال پہ ڈیجیٹل کارڈ کی شکل میں تشکرنامہ پیش کریں گے. لیکن ہم یہ وعدہ بھی پورا نہ کرسکے. اس میں جتنا وقت درکار ہے وہ ہم نہ نکال پائے. اشتراک کو روزانہ متعدد تحریریں موصول ہوتی ہیں. ہم سبھی کو شایع بھی نہیں کرپارہے ہیں. ترجیحات کی بنیاد پر شایع کرنا بھی ہمارے لیے مسائل پیدا کر رہا ہے. ہم اس سلسلے میں آپ کی دعاؤں اور خوش گمانیوں کی امید رکھتے ہیں.
ہم ان سبھی قلم کاروں، ادیبوں، افسانہ نگاروں اور شاعروں کے بے حد شکر گزار ہیں جنھوں نے اپنا دست تعاون ہماری طرف دراز کیا. اور اشتراک کو اعتبار بخشا، اسے تسلسل کے ساتھ آگے بڑھنے کا موقع فراہم کیا. ہمیں احساس ہے کہ یہ ہماری منزل نہیں ہے. اور ہمیں مزید محنت کرنی ہے. معیار بلند کرنا ہے اور زبان و املا پہ خاص توجہ دینا ہے. فی الوقت جہاں تک ہم پہنچے ہیں اس منزل تک پہنچانے میں جن خاص لوگوں نے ہماری مدد کی ہم ان کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں :
احسان قاسمی
رفیع حیدر انجم
ایس معشوق احمد
صفدر امام قادری
ذاکر فیضی
طفیل احمد مصباحی
مسعود بیگ تشنہ
آبیناز جان علی
مظفر نازنین
احمد علی برقی اعظمی
ظفر معین بلے

ڈاکٹر محمد اطہر مسعود خاں 

خالد مبشر
مستحسن عزم
مفتی محمد ثناء الھدی قاسمی
امان ذخیروی
غضنفر
شعیب سراج
افضل الہ آبادی
نثار دیناج پوری
محسن دیناج پوری
اور دوسرے لوگوں کے ہم خاص طور سے شکر گزار ہیں. ادبی تحریروں کے علاوہ مذہبی اور دیگر زمروں کی نگارشات کے لیے بھی ہم اپنے قلم کاروں کے شکر گزار ہیں. عالمی افسانہ فورم سے بھی ہمیں اجازت خاص تھی. مرحوم مشرف عالم ذوقی نے بھی ہمیں اپنی تحریروں کی اشاعت کی خاص اجازت دی تھی. حق مغفرت کرے. ہم سب کا الگ الگ شکریہ ادا نہیں کرسکتے. ان کے لیے یہی دعا ہے کہ وہ صحت و سلامتی کے ساتھ بہتر دنیا و آخرت حاصل کریں. محبتیں لٹائیں اور پیار بانٹیں. ازم اور آئیڈیا کوئی بھی ہو روادی اور صحت مند مکالمہ باقی رہے. بہتر سماج اور اچھے معاشرے کے لیے یہ ضروری ہے. اس ویب پورٹل کا نام اشتراک ہم نے اسی رواداری کے نظریے کو پیش نظر رکھ کر طے کیا ہے. ادب میں عمر، تعلقات، علاقہ، وابستگی سے زیادہ اس کے حسن سے سروکار رکھنے میں ہم یقین رکھتے ہیں. املا کی درستگی اور جدت پہ ہماری خاص محنت صرف ہوتی ہے. امید ہے کہ ہماری حوصلہ افزائی فرماتے رہیں گے اور کوتاہیوں کو درست کرنے کی تجاویز بھی عطا فرمائیں گے.شکریہ
طیب فرقانی

گذشتہ اداریہ: کہانی "اشتراک" کے بننے کی

شیئر کیجیے

One thought on “پھر نئے سال کی سرحد پہ کھڑے ہیں ہم لوگ

  1. نئے سال کی مبارک باد قبول کیجیے اس دعا کے ساتھ کہ اللہ رب العزت اشتراک کی کامیابیوں میں اضافہ فرمائے اور آپ کو سلامت رکھے۔۔۔خاکسار کا نام شامل کرنے کے لیے ممنون ہوں ۔میں اپنی بات کروں میرے لیے اشتراک فیملی کی طرح ہے کیونکہ جس طرح اپنوں کو وقت دیتے ہیں ویسے ہی اشتراک کو میں نے وقت بھی دیا اور وقتا فوقتا اپنی تحریریں بھی۔اشتراک پر میری تحریریں شائع کرنے کے لیے شکر گزار ہوں۔بڑا تحفہ اشتراک کی طرف سے مجھے یہ ملا کہ طیب فرقانی جیسا رفیق ، دوست ، بھائی ،رہبر ، رہنما مجھے ملا جس کی شخصیت نے مجھے بے حد متاثر کیا۔اشتراک سے ادباء اور شعراء کی بہترین تخلیقات پڑھنا معمول بن گیا اور ان شاء اللہ یہ سلسلہ قائم رہے گا۔۔۔طیب فرقانی صاحب ،اشتراک کے تمام قلمکاروں کو نیا سال مبارک۔۔۔امید ہے کہ یہ سال ہم سب کے حق میں بہتر ثابت ہوگا ۔۔دعا گو
    ایس معشوق احمد

ایس معشوق احمد کو جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے