جہاں میں آنا تمھارا تھا پیار کا موسم

جہاں میں آنا تمھارا تھا پیار کا موسم

(نذر پروین شاکر
بہ موقع یوم پیدائش 24 نومبر)

امان ذخیروی، ذخیرہ، جموئی، بہار
رابطہ: 8002260577

جہاں میں آنا تمھارا تھا پیار کا موسم
ادب کے صحن میں اترا بہار کا موسم

وہ تیرے شعر و سخن کا کمال ایسا تھا
فضا پہ چھا گیا میٹھی پھوار کا موسم

ترا وجود بھی ڈھل کر غزل کے سانچے میں
دکھا گیا ہے جہاں کو خمار کا موسم

پڑھا ہے جس نے بھی”صدبرگ" اور”ماہ تمام"
وہ جانتا ہے دل بے قرار کا موسم

ہوا میں پھیلی ہے”افکار" کی "خوشبو" تیرے
کلی کلی پہ ہے جس سے نکھار کا موسم

سفیر بن کے تو آئی تھی بنت حوا کی
ترا وجود تھا ان کے وقار کا موسم

ہر ایک بزم سخن میں رہے تو نغمہ سرا
کبھی نہ جائے ترے اقتدار کا موسم
***
امان ذخیروی کی مزید تخلیق :کہاں غزل کا وہ پاسباں ہے

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے