مجموعہ کلام "شگفت ِ آگہی” کی تقریب رونمائی و مذاکرہ

مجموعہ کلام "شگفت ِ آگہی” کی تقریب رونمائی و مذاکرہ



بتاریخ 26/ جنوری کی شب سلیم انصاری جبل پور کا شعری مجموعہ شگفت آگہی کی رسم رو نمائی سلیم انصاری کے مکان پر عمل میں آئی، جس میں شہر کے قابل و معتبر شعراء و ادبا نے شرکت کی. ان میں ڈاکٹر محمود شیخ، ڈاکٹر اشفاق عارف، جاوید رانا برہان پور، غیاث الدین کشفی، نیاز احمد مجاز، شیخ نظامی، سدھیر پانڈے، سورج رائے سورج، ابھے تورای، عیدو شاہ پارس ارس سکندر جہاں کے نام اہم ہیں. 
پروفیسر جاوید رانا کی نظامت میں مذاکرہ اور شعری محفل خوب کامیاب رہی۔ مذاکرے کے دوران ڈاکٹر محمود شیخ نے کہا کہ سلیم انصاری کی زبان حشو و زوائد سے پاک ہے اور خیال پر گرفت مضبوط ہے ۔ ڈاکٹر اشفاق عارف کے مطابق سلیم انصاری کی شاعری نے ہندوستان کے باہر بھی اپنی پہچان بنائی ہے ۔ نیاز احمد مجاز نے کہا کہ سلیم انصاری نے جبل پور میں جدید لب و لہجے کی شاعری کا آغاز کیا جس سے وہ خود بھی متاثر ہیں. سورج رائے سورج نے سلیم انصاری کو اپنا پسندیدہ شاعر بتایا. سدھر پانڈے کے مطابق سلیم نے اپنی شاعری کو کالج میں تعلیم کے دوران ہی اپنی شاعری کو نکھار لیا تھا ۔ جاوید رانا نے نظامت کے دوران کہا کہ اگر مدھیہ پردیش کے اچھے شاعروں کی فہرست بنائی جائے تو سلیم انصاری کو فراموش نہیں کیا جا سکتا. شیخ نظامی نے بتایا کہ سلیم انصاری کے اشعار مشاعروں میں نظامت کے دوران استعمال کئے جاتے ہیں.
شعری محفل میں جن شعراء نے اپنا کلام سنایا ان میں غیاث الدین کشفی، ڈاکٹر محمود شیخ، نیاز احمد مجاز، شیخ نظامی، جاوید رانا، سورج رائے سورج، سلیم انصاری، سدھر پانڈے، ابھے تورای، عیدو شاہ پارس، وغیرہ اہم ہیں. آخر میں سلیم انصاری کے شکریہ کے ساتھ محفل کا اختتام ہوا.

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے