الحاج محمود عالم کی تالیف "ازدواجی زندگی" کا شان دار اجرا

الحاج محمود عالم کی تالیف "ازدواجی زندگی" کا شان دار اجرا


حاجی پور( پریس ریلیز) الحاج محمود عالم بانی مدرسہ حسینیہ چھپڑہ خرد ویشالی کی تالیف "ازدواجی زندگی" مثالی ازدواجی زندگی گزارنے کی ایک بہترین رہ نما کتاب ہے جس کا مطالعہ ہر اس شخص کو کرنا چاہیے جو اپنی ازدواجی زندگی کو خوش گوار اور با مقصد بناۓ رکھنا چاہتا ہے. ان خیالات کا اظہار کاروان ادب حاجی پور کے جنرل سکریٹری انوار الحسن وسطوی نے گزشتہ ٢٣ نومبر ٢٠٢١ کو مدرسہ حسینیہ چھپڑہ خرد ویشالی میں منعقدہ ازدواجی زندگی کی رسم اجرا تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ الحاج محمود عالم دین کے سچے اور مخلص خادم ہیں۔ انھوں نے مسلمانوں کو صراط مستقیم پر چلنے کی ترغیب دینے کے لیے ایک درجن کتابوں کی تصنیف و تالیف کا کارنامہ انجام دیا ہے۔ ان کی یہ کتاب "ازدواجی زندگی" اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ تقریب اجرا کے مہمان خصوصی بزرگ عالم دین حضرت مولانا ابوالخیر جبریل نے اس موقع پر اپنے تاثرات میں الحاج محمود عالم صاحب کو اتنی عمدہ اور کار آمد کتاب تالیف دینے پر مبارکباد دی اور ان کی اس خدمت کو قبول کرنے کی دعا فرمائی۔‌ انھوں نے مدرسہ حسینیہ کے تعلق سے کہا کہ مدرسہ حسینیہ کی نسبت نبی کے نواسے سے ہے اس لیے اس مدرسہ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے. تقریب اجرا کے صدر حضرت مولانا سید مظاہر عالم قمر شمسی سابق پرنسپل مدرسہ احمدیہ ابابکر پور ویشالی نے اپنے صدارتی کلمات میں کہا کہ الحاج محمود عالم کی یہ کتاب بے حد کار آمد اور معلوماتی ہے۔ اس کی زبان نہایت آسان اور سہل ہے لہذا کم پڑھے لکھے لوگ بھی اس سے بہ خوبی استفادہ کر سکتے ہیں. انھوں نے کہا کہ ازدواجی زندگی کے تعلق سے اس کتاب میں بہت بیش قیمتی باتیں یکجا کی گئی ہیں جنہیں ہر شخص کو پڑھنا چاہیے اور اس پر عمل کرنا چاہیے. صاحب کتاب الحاج محمود عالم نے اس موقع پر اپنے تاثرات میں کہا کہ اپنی اس کتاب کو تالیف دینے کا میرا مقصد یہ ہے کہ لوگ اسلامی طریقے سے شادی کا فریضہ انجام دیں۔ شادیات کے موقع سے غلط رسوم سے پرہیز کریں اور نکاح کے عمل کو آسان بنائیں۔ انھوں نے ملت کے صاحب ثروت اور اہل علم حضرات کو اس نیک عمل میں پہل کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ سماج میں اصلاح لانے کا کام انہی طبقے کے لوگوں کی کوششوں سے انجام پا سکتا ہے۔ رسم اجرا کی اس تقریب سے جن دیگر حضرات نے خطاب کیا ان میں مولانا عبدالقیوم شمسی، مولانا نظرالہدی قاسمی، مولانا آصف جمیل قاسمی، ماسٹر طاہر حسین، ماسٹر عظیم الدین انصاری، ماسٹر عبدالقادر، قمر اعظم صدیقی، ماسٹر عطاءالہدی، مولانا صدر عالم ندوی، مفتی توقیر عالم قاسمی، ابوالکلام، سرفراز فاضل پوری، اور ماسٹر محمد شکیل کے نام شامل ہیں۔
مدرسہ حسینیہ چھپڑہ خرد ویشالی کے وسیع و عریض برآمدے پر منعقد اس رسم اجرا تقریب کا آغاز مدرسہ ہذا کے استاذ قاری جاوید عالم عرفانی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ محمد نعمت الله متعلم مدرسہ اور استاذ مولانا شمیم ریاض قاسمی نے نعت پاک کا نذرانہ پیش کیا۔ مدرسہ کا تعارف مدرسہ ہذا کے استاد مولانا طاہر ندوی نے نہایت جامع انداز میں پیش کیا۔
بعدہ سید مولانا مظاہر عالم شمسی، مولانا ابوالخیر جبریل، مولانا عبدالقیوم شمسی، الحاج محمود عالم، آصف جمیل اور انوار الحسن وسطوی کے ہاتھوں کتاب کی رسم اجرا انجام دی گئی۔ تقریب کی نظامت جواں سال عالم دین اور مدرسہ ہذا کے ناظم مولانا قمر عالم ندوی نے بہ حسن و خوبی انجام دیا۔ مولانا سید مظاہر عالم قمر شمسی کی دعا پر تقریب اجرا اختتام پزیر ہوئی۔ پروگرام کے اختتام پر الحاج محمود عالم کی جانب سے حاضرین جلسہ کو ظہرانہ دیا گیا۔ اس پروقار تقریب اجرا میں ویشالی کے علاوہ سمستی پور، مظفرپور اور دیگر مقامات کے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تقریب کو کامیابی سے ہم کنار کرنے میں مدرسہ ہذا کے اساتذہ اور طلبا نے اہم کردار ادا کیا.
گذشتہ خبر: ارشد عبدالحمید اکیسویں صدی کے معاملات کے شاعر ہیں: شین کاف نظام

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے