بزمِ حفیظ جونپوری کے تحت ضیائے غزل کی رسمِ اجرا

بزمِ حفیظ جونپوری کے تحت ضیائے غزل کی رسمِ اجرا

جونپور 5 اکتوبر (اجود قاسمی) شہر کے محلہ رضوی خاں میں جدید سماجی و ادبی بزم ’حفیظؔ جونپوری‘ کی تشکیل کے افتتاحی و تعارفی پروگرام میں شاعر قاری اشتیاق احمد ضیا ؔجونپوری کے شعری مجموعہ ’ضیائے غزل‘ کی رسمِ اجرا بدست ماہرِ حفیظؔ جونپوری حاجی طفیلؔ انصاری ہوئی۔ اس ادبی تقریب کی صدارت مولانا انوار احمد قاسمی نے کی اور بطور مہمانِ خصوصی سابق ممبر اسمبلی جونپور ارشد خان و مہمانِ اعزازی انوارالحق ’گڈو‘ کی موجودگی رہی۔

اس موقع پر جدید بزمِ حفیظ جونپوری کی تشکیل کرتے ہوئے صدر اسیمؔ مچھلی شہری نے اجود قاسمی نائب صدر، جنرل سکریٹری امرت پراکاش ’سر جونپوری‘ سکریٹری شہرت جونپوری، خازن مونسؔ جونپوری کو منتخب کیا گیا. تمام اراکین بزم نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ نظامت مظہر آصف نے کی۔

مولانا انوار احمد قاسمی نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ حفیظ جونپوری ایک ایسے شاعر تھے جن کا نام لیتے ہی ان کا یہ شعر
بیٹھ جاتا ہوں جہاں چھاؤں گھنی ہوتی ہے
ہائے کیا چیز غریب الوطنی ہوتی ہے
زبان و ذہن میں آ جاتا ہے اور جسے ہر شخص گنگنانے پر مجبور ہو جاتا ہے. ویسے تو حفیظ جونپوری کے تمام اشعار قابل تعریف ہیں مگر اس اشعار نے عالمی سطح پر حفیظ جونپوری کو روشناس کرایا ہے اور آج ان کے نام سے موسوم بزم کی تشکیل نے انھیں ایک نئی زندگی بخشی ہے۔

بعد رسمِ اجرا ایک مشاعرے کا انعقاد کیا گیاجس میں جونپور و بیرونِ اضلاع کے شعرا نے شرکت فرمائی جن کے منتخب اشعار قارئین کی نذر ہیں۔

آئینہ عدل کا دے رہا ہے صدا
اصل مجرم کو پہلے سزا دیجیے
قاری ضیاؔ جونپوری

جو صبح تلک چشم ِفلک روتی رہی ہے
کیا دامنِ گل پہ وہی شبنم تو نہیں ہے
خلیلؔ ابنِ اثرجونپوری

اخلاص اور خلوص کوئی دیکھتا نہیں
سب دیکھتے ہیں جسم پہ کیسا لباس ہے
مونسؔ جونپوری

ہمیں کو رہی ہے مٹانے کی کوشش
زمانے سے ہے یہ زمانے کی کوشش
شہزاد ؔ جونپوری

تمام چوریاں تیری پکڑنے والا ہوں
میں جلد ہی تیری آنکھوں میں گڑنے والا ہوں
عالم غازیپوری

جب چلی یہ ہَوا کیا سے کیا لے گئی
آبرو کی ردا تک اڑا لے گئی
شہرت جونپوری

سنہرے حرفوں سے تاریخ جو لکھی گئی تھی
وہ ایک بھولی ہوئی داستان ہو گئی ہے
واثقؔ بدایونی

سلطنت کون تجھ کو دیتا ہے
آ مرے دل پہ تُو حکومت کر
امرت پراکاش

اے قضا تیری عنایت جو ہوئی ہے مجھ پر
میرے گھر والے مرا کپڑا نیا لے آئے
اسیم ؔ مچھلی شہری

اس کے علاوہ ڈاکٹر مسیحا جونپوری، حاجی طفیل انصاری، انوارالحق انوارؔ جونپوری، مولانا انوار احمد قاسمی جونپوری، سعید اعظمی، انور فریدی، زیاد اعظمی، سید تہذیب عابد، عبدالرحمن شاہدؔ، ہارون اعظمی، حامد بھادوی نے بھی اپنے اپنے کلام پیش کئے۔

اس موقع عزیزیہ لائبری کے صدر و ضیائے غزل کے مرتب عرفان جونپوری، راجو بھائی، سینئر لیڈر ارشد قریشی، کلام اعظمی موجود رہے۔ آخر میں بزم حفیظ جونپوری کے صدر اسیم ؔمچھلی شہری نے شعراء و سامعین حضرات کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں :معروف افسانہ نگار ڈاکٹر محمد اطہر مسعود خاں پر لاہور یونیورسٹی میں تحقیق

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے