(نذرانۂ عقیدت بہ حضور شہید کربلا ) تنویر پھولنیویارک ( امریکا)tanwirphool@gmail.com نبی کا سبط، زہرا کا پسر خنجر کے نیچے ہےعلی کا لاڈلا لخت جگر
زمرہ: شاعری
تیرے آنے سے ہر شے شبنمی معلوم ہوتی ہے
شہروز مخفی تیرے آنے سے ہر شے شبنمی معلوم ہوتی ہےمیری قسمت چمکنے کی گھڑی معلوم ہوتی ہے ملی بو جانِ جاناں کی پڑی جاں
شیر خدا کی آنکھ کا تارا حسین ہے
احمد علی برقیؔ اعظمی شیرِ خُدا کی آنکھ کا تارا حُسینؓ ہےصدقہ نبیؐ نے جِس کا اُتارا حُسینؓ ہے رنج و الم کا خود بھی
کربلا کے جاں نثاروں کو سلام
احمد علی برقیؔ اعظمی کربلا کے جاں نثاروں کو سلامبھوکے پیاسے غم کے ماروں کو سلامسرخ رو ہیں اپنی قربانی سے جودین حق کے پاس
پیش کرتا ہوں میں اُس مینا کماری کو خراج
بہ یادِ ممتاز فلمی اداکارہ مینا کماریتاریخ تولد : یکم اگست ۱۹۳۲تاریخ وفات ۳۱ مارچ ۱۹۷۲ احمد علی برقیؔ اعظمی پیش کرتا ہوں میں اُس
محمد رفیع اور پریم چند کی نذر
امان ذخیروی شہنشاہ ترنم محمد رفیع کی نذر جس پہ تھا ہم کو بہت ناز ابھی زندہ ہےاس کی وہ قوت پرواز ابھی زندہ ہےجس
حامد امروہوی تھے وہ انسان
بہ یاد حامد امروہوی مرحوم احمد علی برقی اعظمی حامد امروہوی تھے وہ انسانجن کی اپنی الگ تھی اک پہچانتھے شکاگو کی آن بان اور
جاں سوز ہے سب کے لیے حامد کی رحلت کی خبر
بہ یاد حامد امروہوی مرحومشکاگو میں مقیم عہد حاضر کے ممتاز نعت گو اور کثیرالجہات سخنور حامد امروہوی مرحوم کے سانحہ ارتحال پر ان کے
وہ بھول گیا مجھ سے برسوں کی شناسائی
احمد علی برقی اعظمی وہ بھول گیا مجھ سے برسوں کی شناسائیلمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائیحالات کا اب میں ہوں خاموش