اب اپنے درمیاں نہ رہے وہ عمر شریف

اب اپنے درمیاں نہ رہے وہ عمر شریف

(ستم رسیدہ انسانیت کے دلوں کی دھڑکن شہرہ آفاق مزاحیہ اداکار عمر شریف مرحوم کے سانحہ ارتحال پر فی البدیہہ منظوم تاثرات)

احمد علی برقی اعظمی، نٸی دہلی

اب اپنے درمیاں نہ رہے وہ عمر شریف
سب کو رلا گئے جو ہنساتے تھے عمر بھر

چہرہ تھے تابناک وہ بر صغیر کا
مضراب ساز دل جو بجاتے تھے عمر بھر

غم میں بھی بخشتے تھے وہ جینے کا حوصلہ
خوابیدہ حسرتوں کو جگاتے تھے عمر بھر

تھے روشنی کی ایک کرن ان کے قہقہے
شمع امید دل میں جلاتے تھے عمر بھر

جن کو سکون قلب نہ تھا ان کو بزم میں
وہ زندگی کی راہ دکھاتے تھے عمر بھر

طنز و مزاح میں نہ تھا ان کا کوٸی جواب
کیف و سرور دل میں وہ لاتے تھےعمر بھر

محفل میں ان کا سب سے تھا انداز منفرد
اپنی ادا سے دھوم مچاتے تھے عمر بھر

کرتے تھے اپنی زندہ دلی سے وہ شاد کام
رنج و الم کو دور بھگاتے تھے عمر بھر

برقیؔ ہنسی ہنسی میں وہ اپنی اداٶں سے
گل باغ زندگی میں کھلاتے تھے عمر بھر

یہ بھی ملاحظہ ہو:ضیائے حق فاؤنڈیشن کی جانب سے ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی کا استقبال

شیئر کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے