طیب فرقانی عبدل بھائی نے تعلیم سے فراغت کے بعد جب معلمی کا پیشہ اختیار کیا تو ان کے شاگردوں میں بھی کئی ایک ’’عبدل
مصنف: طیب فرقانی
قاضی جلال ہری پوری کی نعتیہ شاعری
ہشدار کہ نتواں بیک آہنگ سرودننعتِ شہِ کونین و مدیحِ کے و جَم را عرفیؔ! مشتاب ایں رہِ نعت ست نہ صحرا ستآہستہ کہ رہ
چھت پر ٹھہری دھوپ
مشتاق احمد نوری کیا تمہیں ایسا نہیں لگتا کہ ہم دونوں خود اپنے ساتھ فریب کر رہے ہیں؟ آخر اس خود فریبی میں مبتلا ہو
حسد کی آگ ہے ہر سو، جلن زیادہ ہے (غزل)
شوق پورنوی حسد کی آگ ہے ہر سو ،جلن زیادہ ہےاسی لیے تو یہاں پر گھٹن زیادہ ہے میں دشمنوں سے نہیں دوستوں سے ہارا
(غزل) ہجر کی شب خواب میں وہ مجھ کو تڑپانے لگے
رضوان ندوی ہجر کی شب خواب میں وہ مجھ کو تڑپانے لگے کرکے وعدہ وصل کا وہ دل کو بہلانے لگےگردشِ دوراں نے مجھ کو
مری آنکھوں کے دریا سے سمندر ٹوٹ جاتا ہے(غزل)
وارث جمال ممبئی مری آنکھوں کے دریا سے سمندر ٹوٹ جاتا ہے مقدر کو جو دیکھوں تو مقدر ٹوٹ جاتا ہے بہت ڈرتا ہوں اپنے
نہ جانے میں کیا کیا کہاں چھوڑ آیا(غزل)
معشوق یوسف نہ جانے میں کیا کیا کہاں چھوڑ آیاجہاں بھی گیا کچھ نشاں چھوڑ آیا فقط یار منزل کو پانے کی خاطرمیں اک