(اہلِ تصنیف کے نام)
غضنفر
کتابیں جن کے لکھنے میں
گئیں عمریں گزر ساری
جگر کا خوں ہوا میرے
نسیں ٹوٹیں
گھٹیں سانسیں
جلیں آنکھیں
بصارت میں چبھیں نوکیں
مسافت کی
صعوبت کی
تمازت کی
مواد و متن کی
گنجلک عبارت کی
معانی کی غرابت کی
ثقالت کی
مطالعے کی مشقت کی
سکوں دِن کا چھنا مجھ سے
کٹا عیش و طرب کا راستہ مجھ سے
گیا لطف و کرم کا سلسلہ مجھ سے
دبا سینے میں دل کا ولولہ مجھ سے
مشقت جن کو لکھنے میں
ہوئی مزدور کی صورت
ریاضت وہ
جو صوفی رات دن حجرے میں کرتاہے
لگے برسوں کسی تخلیق کو سینے سے آنے میں
اسی کرب و بلا سے میں بھی گزرا
ایک مدًت تک
گزرتی ہے کوئی عورت کسی بچے کو جننے میں
کتابوں سے وہی الفت تھی جو بچوں سے ہوتی ہے
مگر اک دن یکایک راستے میں رک گئیں آنکھیں
ٹھٹھک کر رہ گئی پتلی
کتابوں سے جو الماری
بھری رہتی تھی، خالی تھی
ہوا معلوم بچے سے
کباڑی لے گیا ان کو
کہ خانوں کی ضرورت تھی
مجھے ایسا لگا جیسے مجھے بھی پھینک آیا ہو کوئی باہر کے کوڑے میں
***
غضنفر کی گذشتہ نگارش:خورشید کہ اب جو ڈوب گیا

کتابیں
شیئر کیجیے