✍ کاشف شکیل چھوڑو بھی مرے یار ! بدن ٹوٹ رہا ہے بانہوں میں گرفتار بدن ٹوٹ رہا ہے۔ اس کبر سے کب کس کو
زمرہ: غزل
fffff
غزل (محنت کا صلہ مجھ کو ملا اور ہی کچھ ہے )
*شعیب سراج* محنت کا صلہ مجھ کو ملا اور ہی کچھ ہے دفنایا تھا کچھ اور اگا اور ہی کچھ ہے دیوانے نے دل میں
فلک کی چیز زمیں پر اتار لائی گئی (غزل)
✍ کاشف شکیل فلک کی چیز زمیں پر اتار لائی گئییہ عشق کیا تھا کہ جس میں انا گنوائی گئی ہزار جنموں کا بندھن